بودھن۔21 مئی( خورشید اختر ) نوتشکیل ریاست تلنگانہ کی پہلی ریاستی کابینہ میں کیا ٹی آر ایس پارٹی مسلم وزیر کو نمائندگی دے گی ؟ اگر جواب مثبت میں رہا تو پھر فوری طور پرحلقہ اسمبلی بودھن سے ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے جناب محمد شکیل عامر کا نام ابھرکر سامنے آئیگا کیونکہ تلنگانہ میں واضح اکثریت سے برسراقتدار آنے والی سیاسی جماعت ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر جیتنے والے جناب شکیل واحد مسلم رکن اسمبلی ہے ۔ سابق متحدہ ریاست آندھراپردیش میں کوئی بھی سیاسی جماعت برسراقتدار رہی ہو وہ اپنی کابینہ میں روایتی طور پر کم از کم ایک مسلم وزیر کو ضرور شامل کیا تھا ۔ جناب شکیل عامر تلنگانہ کے 10اضلاع میں سے منتخب ہونے والے واحد مسلم رکن اسمبلی ہے ان کا تعلق ایک تعلیم یافتہ گھرانے سے ہے ‘ ان کے والدین پیشہ تدریس سے وابستہ رہے ۔ جناب شکیل عامر کا پہلی بار سیاسی حلقوں میں ٹی ڈی پی قائد و سابق رکن اسمبلی آنجہانی مسٹر کے رماکانت نے سال 2001ء کے دوران تعارف کروایا تھا ۔ جناب شکیل نے تلگودیشم کے ٹکٹ پر 2007ء کے دوران ضلع نظام آباد سے ایم ایل سی کے انتخابات میں حصہ لیکر عملی سیاست میں قدم رکھا تھا جہاں انہیںمعمولی تعداد صرف 11ووٹوں کی کمی کے باعث شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہوں نے ہمت نہیں ہاری پھر ایک بار سال 2009ء کے اسمبلی کے عام انتخابات میں حلقہ اسمبلی بودھن سے ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا ۔ اس مرتبہ بھی انہیں مسٹر پی سدرشن ریڈی امیدوار کانگریس پارٹی کے ہاتھوں معمولی ووٹوں کے فرق یعنی صرف 1275 کے فرق سے شکست ہوئی ۔ مسٹر شکیل عامر نے حالیہ 2014ء کے عام انتخابات میں پھر ایک مرتبہ ٹی آر ایس پارٹی کے ٹکٹ پر حلقہ اسمبلی بودھن سے انتخاب لڑکر ریاستی وزیر مسٹر سدرشن ریڈی کو 16ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی ۔ جناب شکیل عامر امریکہ کی ایک معروف یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طالب علم رہ چکے ہیں جہاں سے انہوں نے MBA کا ڈپلوما کورس مکمل کیا ۔ نو تشکیل تلنگانہ ریاست کی کابینہ میں متوقع چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ جناب شکیل کو شامل کرلیں گے تو یقینی طور پر ٹی آر کے مینی فیسٹو پر عمل آوری کیلئے کے سی آر کو جناب شکیل ایک بااعتماد مددگار ثابت ہوں گے اور حلقہ اسمبلی بودھن ضلع نظام آباد کے علاوہ نوتشکیل ریاست تلنگانہ کی عوام بالخصوص مسلمانوں کے مسائل سے حکومت کو واقف کروانے جناب شکیل کی شکل میں ریاست تلنگانہ کے مسلمانوں کو ایک اچھا مسلم رہنما مل جائے گا ۔