جمہوریت کو سنگین خطرہ پر ہی غیر بی جے پی جماعتوں کے فرنٹ کی تشکیل کی کوشش

10 دسمبر کو دہلی میں اہم اجلاس ، چیف منسٹر اے پی و قومی صدر تلگو دیشم این چندرا بابو کا مختلف اخبارات کے ایڈیٹرس سے خطاب
حیدرآباد ۔ 29 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : قومی صدر تلگو دیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے واضح طور پر کہا کہ ملک کی جمہوریت کو درپیش سنگین خطرہ و بحران کے پیش نظر ہی مسٹر نریندر مودی کے خلاف ملک کی تمام غیر بی جے پی جماعتوں پر مبنی فرنٹ ( محاذ ) تشکیل دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ اس طرح اس فرنٹ کی تشکیل کے ذریعہ قومی سطح پر ایک ین ڈی اے اور دوسرا غیر بی جے پی جماعتوں پر مبنی فرنٹ ہوگا ۔ علاوہ ازیں غیر بی جے پی فرنٹ کی ہئیت ترکیبی کو قطعیت دینے کے لیے آئندہ ماہ 10 دسمبر کو دہلی میں غیر بی جے پی جماعتوں کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا جائے گا اور اس اجلاس میں ہی غیر بی جے پی جماعتوں پر مبنی فرنٹ کے ایجنڈہ کو مرتب کرنے پر بھی غور و خوص کیا جائے گا ۔ ریاست تلنگانہ میں آئندہ ماہ 7 دسمبر کو منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے تشکیل دئیے گئے عظیم اتحادی امیداروں کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے حیدرآباد کے دورہ پر آئے ہوئے قومی صدر تلگو دیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے مختلف اخبارات کے مدیران و سینئیر صحیفہ نگاروں کے ساتھ خصوصی تبادلہ خیال کرتے ہوئے مرکزی بی جے پی حکومت بالخصوص وزیر اعظم نریندر مودی کی طرز کارکردگی کو ہدف ملامت بنایا اور کہا کہ نریندر مودی کی غلط حکمرانی کی وجہ سے آج ملک بھر میں بدامنی پھیلی ہوئی ہے اور ملک میں اقلیتیں ، درج فہرست اقوام و قبائل و پسماندہ طبقات میں عدم تحفظ کا احساس پایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت میں تمام اہم ترین جمہوری اداروں کے آزادانہ موقف کو سلب ( ختم ) کردیا گیا ۔ بالخصوص ریزرو بینک آف انڈیا ، سی بی آئی و دیگر اداروں کو تباہی کے دہانے لاکھڑا کردیا گیا ۔ ملک میں کی گئی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر بہتر و موثر انداز میں عمل آوری نہ ہونے کی وجہ سے یکطرف ملک کی معیشت تباہ ہو کر رہ گئی تو دوسری طرف ملک کے عوام پریشان کن حالات سے ابھی تک بھی دوچار ہیں ۔ بی جے پی اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے مابین پائے جانے والے خفیہ ساز باز کا تذکرہ کرتے ہوئے مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ جو کچھ بھی اقدامات کررہے ہیں وہ صرف اور صرف نریندر مودی کی ایماء و اشاروں پر ہی کررہے ہیں ۔ بالخصوص طلاق ثلاثہ بل و دیگر بلوں کی مسٹر چندر شیکھر راؤ نے محض نریندر مودی کی ایماء پر ہی بھر پور تائید کی جب کہ طلاق ثلاثہ بل کی تلگو دیشم پارٹی نے ہرگز تائید نہیں کی کیوں کہ اس بل میں طلاق ثلاثہ دینے کے علاوہ طلاق ثلاثہ دینے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کو بھی شامل کیا گیا تھا ۔ قومی صدر تلگودیشم پارٹی نے ملک میں اقلیتی طبقات پر جاری مبینہ متعدد نوعیت کے مظالم اور ناانصافیوں پر اپنی نہ صرف سخت ناراضگی کا اظہار کیا بلکہ شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے پر زور الفاظ میں منفی نظریات ، خوف کا ماحول پیدا کرنے اور احتجاج کرنے پر انہیں کچلنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے مسٹر نریندر مودی کو برانڈ ایمبسیڈر ہونے سے تعبیر کیا اور نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جمہوری اداروں کو تباہ کر کے ملک کی ترقی میں نریندر مودی ناکام ثابت ہوئے ۔ انہوں نے انتہائی سخت الفاظ میں مسٹر نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کے مقابلہ میں ایک عام شہری ملک کی بہتری کے لیے مثبت انداز میں نہ صرف سوچ سکتا ہے بلکہ بہتر حکمرانی بھی کرسکتا ہے ۔ کیوں کہ نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت میں ریاستوں کو بھی زبردست نقصان پہونچایا گیا ۔ بالخصوص تقسیم ریاست آندھرا پردیش کے موقعہ پر دئیے گئے تیقنات کو پورا نہ کرتے ہوئے ریاست آندھرا پردیش کے ساتھ مکمل نا انصافی کی گئی ۔ انہوں نے این ڈی اے کی تائید کرنے کے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ محض ریاست کی ترقی اور فنڈز کے حصول کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی این ڈی اے میں شامل ہوئے تھے لیکن این ڈی اے میں شامل ہونے سے ریاست آندھرا پردیش کو کوئی فائدہ نہ ہونے کے باعث این ڈی اے سے علحدگی اختیار کرلی گئی اور اس علحدگی کے ساتھ ریاست آندھرا پردیش کے ساتھ انتقامانہ رویہ کا آغاز ہوا بلکہ ریاست آندھرا پردیش میں تلگو دیشم پارٹی سے وابستہ قائدین کو ہراسانیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ لیکن اس کے باوجود مسٹر نریندر مودی کے ان تمام حربوں سے ہرگز خوف زدہ نہیں ہوئے بلکہ ان کے ساتھ ( نریندر مودی ) سختی سے مقابلہ کیا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے مسٹر نریندر مودی کے طرز عمل پر اپنے گہرے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ( چندرا بابو نائیڈو کی ) سیاسی زندگی میں نریندر مودی جیسے از حد کمزور درجہ کے قائد کو نہیں دیکھا ۔ قومی صدر تلگو دیشم پارٹی نے کہا کہ محض ملک میں پائے جانے والے حالات کے پیش نظر ہی کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے ملک کو بچانے کا وقت آگیا ہے ۔ جس کے پیش نظر ہی وہ آج ملک میں پائی جانے والی تمام غیر بی جے پی جماعتوں کو متحد کرنے کے عمل کا آغاز کیا ہے اور غیر بی جے پی جماعتوں کو متحد کرنے کی کی جانے والی کوششوں پر غیر معمولی مثبت ردعمل حاصل ہورہا ہے انہوں نے واضح طور پر کہا کہ تمام غیر بی جے پی جماعتوں کو متحد کرنے کی کوششوں میں ان کا ہرگز کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے بلکہ ملک کو بچانے کے لیے کانگریس کو شامل کئے بغیر کوئی فرنٹ تشکیل دینا ممکن نہیں ہے ۔ جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس کے ساتھ اتحاد کر کے غیر بی جے پی جماعتوں پر مشتمل فرنٹ تشکیل دیا جارہا ہے ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے سابق میں تشکیل دئیے گئے نیشنل فرنٹ وغیرہ کا بھی تفصیلی تذکرہ کیا اور بتایا کہ اس وقت کی گئی کوششوں میں انہوں نے کامیابی حاصل کی تھی ۔۔