جموں کشمیر کے لئے ججوں کی تجویز پر حکومت کی روک۔ کالجیم نے پوچھا کیوں؟۔

جنوری 16کے روز منعقد ہوئی اپنی آخری میٹنگ میں کالجیم جس کی قیادت کرنے والے چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے کہاکہ’’ جیساکہ سری وسیم صادق نرگال ایڈوکیٹ کو ان کی ترقی کے متعلق غور کے لئے پیش کی گئی تجویز فی الحال معزول ہے۔سپریم کورٹ کی کالجیم نے 6اپریل کے روز ‘ اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کی قیادت میں سینئر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل وسیم صادق نارگال کو بطور جج جموں کشمیر ہائی کورٹ تقرر کا راستہ صاف کردیاتھا

دہلی۔ یہ فیصلہ نارگال کو ہائی کورٹ میں جموں سے پہلے مسلم جج بنائے جانے والا ہوتا‘ ۔

نارگال جس کی عمر49سال کی ہے کو ترقی کے لئے سپریم کورٹ نے بھی سفارش کی تھی‘ اور انہیں مزیدبارہ سال کے لئے ہائی کورٹ کا مستقل جج مقرر کیاجاسکتا تھا‘ او رسینریٹی کے اعتبار سے وہ ملک کے ایک ہائی کورٹ کے ایک امکانی چیف جسٹس بھی وہ بن سکتے تھے۔محکمہ قانون نے اس سفارش کو مسترد کردیا اور ایک سال کا عرصہ گذر نے کے بعد اس کی وجہہ بتانے سے قاصر ہے۔

موجودہ کالجیم نے حکومت سے وضاحت مانگی ہے۔ اس سے سمجھا جارہا ہے کہ مرکز نے کالجیم کی سفارش پر مشتمل جس فائیل کو واپس کیاہے اسکے متعلق کوئی خاص جانکاری نہیں کی کہ کیوں نارگال کی ترقی پر مشتمل اپریل2018کو کیوں فیصلہ لیاگیا ہے۔

نارگال نے جون2018کو اپنااستعفیٰ حکومت کو پیش کردیا او راب وہ جموں ایک ایک وکیل ہیں۔ مذکورہ جموں اورکشمیر ہائی کورٹ فی الحال اپنی منظور شدہ 17ججوں کی تعداد کے بجائے محض نو ججوں کے ساتھ کام کررہا ہے۔

جنوری 16کے روز منعقد ہوئی اپنی آخری میٹنگ میں کالجیم جس کی قیادت کرنے والے چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے کہاکہ’’ جیساکہ سری وسیم صادق نرگال ایڈوکیٹ کو ان کی ترقی کے متعلق غور کے لئے پیش کی گئی تجویز فی الحال معزول ہے

۔سپریم کورٹ کی کالجیم نے 6اپریل کے روز ‘ اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کی قیادت میں سینئر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل وسیم صادق نارگال کو بطور جج جموں کشمیر ہائی کورٹ تقرر کا راستہ صاف کردیاتھا ۔

اپریل 2018میں کالجیم جس کی قیادت سابق سی جے ائی مشرا ‘ کے علاوہ موجودہ سی جے ائی گوگوئی اور جسٹس ( ریٹائرڈ) جے چلمیشوار نے نارگال ‘ وکیل نظر احمد بیگ‘ اسٹنٹ سالیسٹر جنرل سندھو شرما او رجوڈثیرل افیسر راشد علی ڈار کو جموں کشمیر ہائی کورٹ کے جج مقرر کرنے کی سفارش کی تھی۔

کالجیم کا یہ فیصلہ مذکورہ تین ججوں سے سفارشی بات چیت کے بعدسامنے آیاتھا ۔ انڈین ایکسپریس نے 20جون 2018کو اس یہ خبر شائع کی تھی محکمہ قانون نے نارگال او رشرما کو جموں اورکشمیر سے تعلق رکھنے والے ڈار او ربیگ کے متعلق کی گئی سفارشات کو واپس کرنے کی تیاری کررہا ہے۔