جموں کشمیر کا وہ حلقہ جس پر 32مہینوں سے کوئی ایم پی نہیں ہے اور اب تین مراحل میں پولنگ کا سامناکرے گا۔

اننت ناگ جو جولائی2016میں اس وقت سے خالی ہے جب محبوبہ مفتی نے چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالنے کے لئے وہاں سے استعفیٰ دیاتھا‘ یہاں پر حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کی موت کے بعد سے کشیدگی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

سری نگر۔ ایسا بہت ہی کم ہی دیکھنے میںآیا ہے کہ ایک واحد لوک سبھا سیٹ پر تین مراحل میں رائے دہی کرائی جائے گی۔اننت ناگ جو جولائی2016میں اس وقت سے خالی ہے جب محبوبہ مفتی نے چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالنے کے لئے وہاں سے استعفیٰ دیاتھا‘ یہاں پر حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کی موت کے بعد سے کشیدگی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

اب مذکورہ حلقہ میں انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد پول ریکارڈ قائم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ ریاست جس میں جنوبی کشمیر کے چار اضلاع اننت ناگ‘ کلگام ‘ شوپیان اور پلواماں ضلع کی مناسبت سے الیکشن منعقد کئے جائیں گے ۔

اننت ناگ ضلع میں تیسرے مرحلے میں رائے دہی 23اپریل کو ہوگی ‘کلگام میں چوتھی مرحلے 29اپریل میں رائے دہی منعقد کی جائے گی۔جبکہ پانچویں مرحلے مئی 6کو جوڑیاں ضلع شوپیان اور پلواماں میں رائے دہی دیکھی جائے گی۔ جموں کاور کشمیر میں دیگر پانچ پارلیمانی سیٹ ہیں ‘ جہاں پر الیکشن پانچویں مراحلے میں کرایاجائے گا۔

الیکشن کمیشن نے اننت ناگ میں مرحلہ وار الیکشن کے لئے وادی میں سیول ‘پولیس اور سکیورٹی تنصیبات سے جانکاری حاصل کرنے کے بعد فیصلہ لیاہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیول انتظامیہ کے عہدیدار چاہتے تھے کہ ریاست میں اسمبلی او رلوک سبھا الیکشن بیک وقت کرائے جائیں‘ سکیورٹی اداروں نے زمینی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹانگ آڑائی ۔

کمیشن کے اجلاس میں موجود ایک افیسر نے اننت ناگ پر تشویش کے متعلق کہاکہ’’ رائے یہ بھی ائی کہ اس حلقہ پر پارلیمانی الیکشن کا انعقاد بھی مشکل ہوسکتا ہے‘‘۔

سال201کے لوک سبھا الیکشن میں اننت ناگ میں28فیصد ووٹرس نے اپنا ووٹ دیاتھا‘ یہ صرف 2009کے الیکشن سے محض ایک فیصد اضافہ ہے۔کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے کہاکہ ’’ ایسا پہلی مرتبہ دیکھا ہے کہ کسی ایک پارلیمانی حلقہ پر تین مراحل میں رائے دہی کرائی جائے گی‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ’’ مودی صاحب پچھلے پانچ سالوں سے یہ کہہ رہے کہ کشمیر کے حالات میں سدھار آیا ہے۔ مگر انہوں نے آج اپنے ہاتھوں سے کشمیر کو یہ سند نوازی کہ پچھلے پانچ سالوں میںیہاں کے سکیورٹی حالات مزید ابتر ہوگئے ہیں‘‘۔

محبوبہ مفتی کے اس سیٹ پر استعفیٰ دینے کے محض چار دن قبل 4جولائی 2016کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی موت نے وادی میں شدید احتجاج کوہوا دی بالخصوص جنوبی کشمیر میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

سال2017میں الیکشن کمیشن نے اننت ناگ میں12اپریل کے روز ضمنی انتخابات کرائے۔ تاہم الیکشن سے پانچ دن قبل سات شہریوں کی موت کے سبب شدید احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا ‘ جبکہ اس وقت سری نگر پارلیمانی حلقہ کے لئے ضمنی الیکشن چل رہے تھے۔