نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا بائیکاٹ، کشمیر میں بی جے پی اور کانگریس کے اکثر امیدوار بلامقابلہ منتخب
جموں 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) آئندہ شہری مجالس مقامی اور بلدی انتخابات ریاست جموں و کشمیر میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان راست مقابلے کا منظر دیکھیں گی۔ بڑی علاقائی سیاسی پارٹیاں جیسے نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی انتخابات کا بائیکاٹ کررہی ہیں۔ رائے دہی 8 اکٹوبر کو مقرر ہے۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے دستور ہند کی دفعہ 35A کو سپریم کورٹ میں قانونی چیلنج کے پیش نظر بائیکاٹ کررہی ہیں۔ دفعہ ریاست کے شہریوں کو خصوصی مراعات اور حقوق عطا کرتا ہے اور جموں و کشمیر کے باہر کے لوگوں کو ریاست میں کوئی بھی غیر منقولہ جائیداد حاصل کرنے پر امتناع عائد کرتا ہے۔ 3,372 امیدواروں نے چار مرحلوں پر مشتمل شہری مجالس مقامی اور بلدی انتخابات کے لئے پرچہ جات نامزدگی داخل کئے ہیں جن میں سے 192 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جبکہ 2,688 انتخابات کے تیسرے مرحلہ میں حصہ لیں گے۔ جمعہ نامزدگی واپس لینے کا آخری دن ہے۔ 8,16,97,291 رائے دہندے ریاست کے 1145 وارڈس میں موجود ہیں۔ عسکریت پسندوں کی دھمکیوں کی پرواہ کئے بغیر اور نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی جانب سے بائیکاٹ کے باوجود 982 امیدواروں نے پرچہ جات نامزدگی داخل کئے ہیں اور کشمیر کے علاقے سے 179 امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب قرار دیا گیا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کے امیدوار شدید انتخابی مہم میں خاص طور پر جموں کے علاقے میں مصروف ہیں اور دونوں قومی پارٹیوں کے درمیان راست مقابلہ ممکن ہے۔ جموں و کشمیر صدر پردیش کانگریس غلام احمد میر نے کہاکہ ہمارے امیدوار انتخابی مہم میں مصروف ہیں اور اُنھیں اکثریت کے ساتھ کامیابی کی اُمید ہے۔ غلام احمد میر پارٹی کی انتخابی مہم میں پیش پیش ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس نے انتخابات میں 440 سے زیادہ امیدوار کھڑے کئے ہیں اور اُن میں سے 100 بلا مقابلہ منتخب قرار دیئے گئے ہیں۔ ترقی اور شہری مسائل کے علاوہ کانگریس عوام سے بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کی اپیل کررہی ہے کیوں کہ یہ فرقہ پرست پارٹی ہے اور ریاست کو خصوصی موقف عطا کرتے ہوئے اِس کی انفرادیت کی حفاظت نہیں کرسکتی۔ بی جے پی صیانت اور ترقی دونوں محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے۔ اِس کے علاوہ دستور کی دفعہ 35A کا مسئلہ بھی کانگریس اُٹھارہی ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری تنظیمی کشمیر، پارٹی کی انتخابی مہم کی قیادت کررہے ہیں۔ اُنھوں نے بھی اعتراف کیاکہ دونوں قومی پارٹیوں کے درمیان راست مقابلہ ہے کیوں کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بائیکاٹ کررہی ہیں جو بڑی علاقائی پارٹیاں ہیں۔ بی جے پی کے 850 سے زیادہ امیدوار ہیں جن کی اکثریت زیادہ تر کشمیر میں بلامقابلہ منتخب ہوگئی ہیں۔ پارٹی نے اپنے منشور میں مناسب صفائی، ڈرینج اور کچرے کی صفائی، مچھروں کی لعنت کے خاتمے کا تیقن دیا ہے۔ ہر وارڈمیں تفریحی کلبس قائم عمر رسیدہ افراد کے لئے قائم کئے جائیں گے۔