جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت پر تجسس برقرار

سرینگر ؍ نئی دہلی ۔ 24 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے معلق فیصلے کے پیش نظر تشکیل حکومت کے بارے میں تجسس آج بھی جاری رہا جبکہ واحد سب سے بڑی جماعت پی ڈی پی اور اگلی بڑی پارٹی بی جے پی نے اپنے امکانی اقدامات کو بدستور صیغہ راز میں رکھا ہوا ہے۔ اپنے کھاتہ میں 25 نشستوں کے ساتھ ممکنہ بادشاہ گر کی حیثیت سے ابھرنے کے بعد بی جے پی کی قیادت کی وزیراعظم نریندر مودی کی موجودگی میں پارلیمنٹری بورڈ میں میٹنگ ہوئی جس کے بعد پارٹی نے کہا کہ اس نے ’’تمام امکانات‘‘ کھلے رکھے ہوئے ہیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) جو 87 رکنی ایوان میں 28 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، اس نے اپنی حکمت عملی کے بارے میں بند دروازوں میں طویل مشاورتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اکثریت کے نشان سے پیچھے رہ جانے کے بعد پارٹی کے سرپرست مفتی محمد سعید اور صدر محبوبہ مفتی پارٹی قیادت اور بنیادی سطح کے قائدین سے صلاح و مشورہ کررہے ہیں۔ برسراقتدار نیشنل کانفرنس کو نئی اسمبلی میں 15 اور کانگریس کو 12 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ یہ دونوں پارٹیاں کوئی بھی نئی حکومت کی تشکیل میں کلیدی رول ادا کرسکتے ہیں۔