جموں و کشمیر میں بہتر حکمرانی کی فراہمی کا تیقن

سرینگر ۔ 5 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : جموں و کشمیر کے چیف منسٹر مفتی محمد سعید نے آج ریاستی عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ پی ڈی پی ۔ بی جے پی مخلوط حکومت کے بارے میں صبر و تحمل سے کام لیں اور کہا کہ سرکاری نظام کو پٹری پر لانے کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا ۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مخلوط حکومت نے صرف 2 ماہ مکمل کیے ہیں لیکن بعض لوگوں کا یہ گمان ہے کہ برسوں گذر گئے ہیں کیوں کہ مروجہ نظام میں تبدیلی اور اصلاحات کی ضرورت ہے اور یہ ایک یا دو دن میں نہیں کیا جاسکتا اور اس کام کی تکمیل کے لیے وقت درکار ہے ۔ یہ دریافت کیے جانے پر حریت کانفرنس لیڈر مسرت عالم کی گرفتاری کہیں بی جے پی کے دباؤ میں تو نہیں کی گئی ہے ؟ مفتی سعید نے کہا کہ کوئی دباؤ نہیں تھا اور بعض معاملات ناقابل قبول ہوتے ہیں ۔

یہ تو مسرت عالم کی حرکتیں تھیں جس کا انہیں خمیازہ بھگتنا پڑا کیوں کہ گذشتہ ماہ حریت ریالی میں پاکستانی پرچم لہرانے اور قوم دشمن نعرے لگانے پر علحدگی پسند لیڈر کو مجبورا گرفتار کیا گیا ۔ چیف منسٹر نے ہفتہ کے دن بھی یہ تیقن دیا تھا کہ سید علی شاہ گیلانی کی ریالی میں جن لوگوں نے پاکستانی پرچم لہرایا تھا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔ اپوزیشن جماعتوں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی جانب سے حکومت کی ناکامی کے الزامات پر چیف منسٹر نے کہا کہ میں ماضی کو کریدنا نہیں چاہتا اور میں آگے کی سمت جانا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کئی ایک مسائل ہیں جس میں سیلاب کے ماثرین کی باز آبادکاری شامل ہے لیکن وہ فی الحال ریاست میں سیاحت کے احیاء پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں تاکہ عوام کو جز معاش حاصل ہوسکے اور سرکاری محکموں میں تقررات کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔