جموں و کشمیر اسمبلی اور کونسل میں اپوزیشن کا احتجاج

باقیماندہ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے نیشنل کانفرنس کا اعلان
سرینگر۔/6اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) جموں و کشمیر اسمبلی میں آج دوسرے دن بھی شور وغل اور ہنگامہ آرائی کے مناظر دیکھے گئے جبکہ اپوزیشن ارکان نے مختلف مسائل بشمول کنٹراکٹ ورکرس کے استقلال پر بحث کیلئے وقفہ صفر ملتوی کردینے کے مطالبہ پر ایوان کے وسط میں پہنچ گئے۔ اپوزیشن کا یہ بھی اصرار تھا کہ آرٹیکل اے پر بحث کی جائے جو کہ ریاست جموں و کشمیر میں مستقل سکونت کیلئے منفرد موقف عطا کرتا ہے۔ اسمبلی اور کونسل میں احتجاج اس وقت شروع ہوا جب بیف پر امتناع پر بحث کیلئے وقفہ صفر ملتوی کردینے کیلئے نیشنل کانفرنس کی ایک تحریک کو نامنظور کردیا گیا جبکہ کانگریس نے سیلاب کے متاثرین کی بازآبادکاری اور ویشنودیوی یاترا کیلئے ہیلی کاپٹر سرویس پر سرویس ٹیکس کے نفاذ کے خلاف تحریک التواء پیش کی تھی۔ دریں اثناء صدر نشین قانون ساز کونسل عنایت علی نے نیشنل کانفرنس کے دو ارکان کو معطل کردیا۔ جس پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج میں شدت پیدا کردی۔ بے قابو صورتحال کے پیش نظر صدر نشین نے مارشلس کو طلب کرلیا اور احتجاجی ارکان کا تخلیہ کردینے کی ہدایت دی جس کے ساتھ اپوزیشن ارکان نے دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کا اعلان کردیا۔بعد ازاں نیشنل کانفرنس نے آج اسمبلی کے باقیماندہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی لیڈر عمر عبداللہ نے اسپیکر کویندر گپتا کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپوزیشن کی آواز کچلنے کی کوشش کررہے ہیں۔