جموں سرینگر قومی شاہراہ کی باز کشادگی

سرینگر / جموں ۔ 16 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : جموں و کشمیر کے لیے جموں ۔ سرینگر قومی شاہراہ کو ریاست کی ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے کیوں کہ یہی وہ شاہراہ ہے جو جموں و کشمیر کو ملک کی دیگر ریاستوں سے جوڑتی ہے لیکن حالیہ سیلاب کی وجہ سے قومی شاہراہ کو بھی بند کردیا گیا تھا تاہم 13 دنوں کے طویل عرصہ کے بعد قومی شاہراہ کی بازکشادگی سے گاڑی مالکان نے چین کی سانس لی ہے کیوں کہ شاہراہ بند رہنے کی وجہ سے روزانہ لاکھوں روپئے کا نقصان ہورہا تھا جہاں اشیائے ضروریہ سے لدی کئی لاریاں بھی پھنسی ہوئی تھیں ۔ انجینئرس آف بارڈر روڈس (BRO) اور فوج نے ریاست کی اہم ترین رابطہ والی قومی شاہرہ کو بالاخر کھول دیا ۔ محکمہ دفاع کے ایک ترجمان نے بھی قومی شاہراہ کی بازکشادگی کی توثیق کی ۔ زمین کھسکنے کے واقعات کی وجہ سے راستہ میں موجود متعدد رکاوٹوں کو ہٹانے میں بی آر او اور فوج نے جنگی خطوط پر کام کرتے ہوئے سڑک کی صفائی کی ۔ فی الحال قومی شاہراہ کو صرف ہلکی گاڑیوں (LMV) کے لیے کھولا گیا ہے جہاں 3000 تا 4000 سے زائد گاڑیاں شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے ٹھہری ہوئی تھیں جن میں زیادہ تعداد ٹرکس کی ہے ۔۔

پولیس تحویل میں ملزم کی موت
کانپور ۔ 16 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : ایک ملزم جسے جعلسازی کے جرم کے ارتکاب پر گرفتار کیا گیا تھا ، اس وقت فوت ہوگیا جب اس نے اپنے سینے میں شدید تکلیف کی شکایت کی اور ہاسپٹل لیجانے کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی ۔ پولیس نے بتایا کہ 48 سالہ بابو سنگھ یادو کو کل رات گرفتار کیا گیا تھا کیوں کہ اکبر پور پولیس اسٹیشن میں بھاگیہ وتی نامی ایک خاتون نے اس کے خلاف جعلسازی کی شکایت درج کروائی تھی ۔ گرفتاری کے بعد یادو کو کانپور لیجایا جارہاتھا کہ اس نے سینے میں شدید درد کی شکایت کی جس کے بعد پولیس عہدیدار اسے ایک قریبی ہاسپٹل لے گئے ۔ جہاں ڈاکٹرس نے اسے مردہ قرار دیا ۔ اس معاملہ کے نگراں آئی جی اشوتوش پانڈے نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی اور نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا