جموںو کشمیر : بی جے پی تشکیل حکومت کیلئے سرگرم ، گورنر سے ملاقات

جموں ۔30 ڈسمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی کے دو رکنی وفد نے آج گورنر جموںو کشمیر این این ووہرا سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست میں تشکیل حکومت پر تبادلۂ خیال کیا اور بعد میں کہا کہ وہ انھیں ایک باقاعدہ تجویز یکم جنوری کو پیش کرے گی ۔ پی ڈی پی کی جانب سے اپنے کٹر حریف نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ساتھ تشکیل حکومت کیلئے ’’عظیم اتحاد ‘‘ کا خیال پیش کئے جانے کے ایک روز بعد بی جے پی نے اس منصوبہ کی مذمت کرتے ہوئے اُسے جموں و کشمیر کے عوام سے ’’دغا‘‘ قرار دیا۔ میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی اسٹیٹ یونٹ کے سربراہ جگل کشور شرما جنھوں نے جنرل سکریٹری رام مادھو کے ساتھ گورنر سے ملاقات کی ،

انھوں نے کہاکہ پارٹی قائدین گورنر سے یکم جنوری کو ملاقات کرتے ہوئے پارٹی کی تجویز اُن کے حوالے کریں گے ۔ گورنر سے آج کی ملاقات کو اس ریاست میں تشکیل حکومت کے جاریہ عمل کا حصہ سمجھا جاسکتا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ تشکیل حکومت کا عمل جاری ہے اور اس کے دوران لوگ غورو خوص کرتے رہتے ہیں لیکن گورنر کے ساتھ ہماری باقاعدہ ملاقات یکم جنوری کو طئے کی گئی ہے جب بی جے پی اپنی تجویز گورنر کو پیش کرے گی ۔

پی ڈی پی کے عظیم اتحاد والے منصوبہ کے تعلق سے پوچھنے پر شرما نے کہاکہ ’’اگرچہ میں ایسے کسی اتحاد کی تشکیل کے تعلق سے واقف نہیں ہوں لیکن ایسا کوئی اتحاد تشکیل پاتا ہے تو یہ ریاست کے عوام کے ساتھ دغابازی ہوگی کیونکہ بی جے پی کو ان انتخابات میں ووٹوں کا سب سے زیادہ حصہ حاصل ہوا ہے ۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج نے منتشر فیصلہ ظاہر کیا ہے جس میں پی ڈی پی 87 رکنی اسمبلی میں 28 نشستوں کے ساتھ واحد بڑی جماعت کے طورپر اُبھری اور بی جے پی 25 سیٹوں کے ساتھ دوسری بڑی پارٹی ہے ۔ نیشنل کانفرنس نے 15 نشستیں جیتیں اور کانگریس کو 12 حاصل ہوئے ۔ چھوٹی پارٹیوں اور آزاد ارکان کے جملہ 7 نشستیں ہیں۔ پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان تشکیل حکومت کیلئے بات چیت کے بارے میں شرما نے کہا ، ’’ہم اسے مسترد نہیں کرسکتے کہ بات چیت جاری ہے ، یہ وسیع تر عمل کا حصہ ہے اور ہم تمام امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ کون بی جے پی کی تائید کرے گا لیکن صرف بی جے پی ہی جموں و کشمیر کے عوام کو مستحکم حکومت فراہم کرسکتی ہے ‘‘۔ انھوں نے یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہ اگلا چیف منسٹر بی جے پی سے ہونا چاہئے ، یہ بھی کہا کہ ہم نے صدر پارٹی امیت شاہ پر فیصلہ چھوڑ دیا ہے ۔ یہ فیصلہ پارٹی کی اسٹیٹ یونٹ کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا اور ہم دہراتے ہیں کہ چیف منسٹر بی جے پی سے ہی ہونا چاہئے ۔