جمعیۃ علماء ہند نے ہر نازک وقت میں رہنمائی کا فریضہ انجام دیا : مولانا سید ارشد مدنی 

نئی دہلی : عام انتخابات سے عین قبل جمعیۃ علماء ہند مجلس عاملہ کی منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہو ئے مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ ملک تاریخ کے سب سے نازک وقت سے گذر رہا ہے ۔ جہاں ایک خاص مذہب کو نافذ کرنے ، مسلمانوں کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں ،آئین کو پار ہ پارہ کیا جارہا ہے ۔ مولاناارشد مدنی نے کہا کہ اس طرح کے فرقہ پرست طاقتوں کو توڑنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے یہ کام انجام نہیں دیا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ۔ مولانا مدنی نے کہا کہ بابری مسجد ، آسام کی شہریت ، بے گناہوں کی رہائی ،کشمیر کے مسائل اور خاطی پولیس افسران کے خلاف کارروائی سمیت دیگر مسائل پر روشنی ڈالی گئی ۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ہم یہ اجلاس ایک ایسے وقت منعقد کررہے ہیں جب ملک نامساعد حالات سے گذررہا ہے ۔ او ر پارلیمنٹ الیکشن کی گہماگہمی چل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی سے قبل کی تاریخ ہو یا اس کے بعد کی جمعیۃ علماء ہند نے ہر موقع پر اپنے خیالات وافکار سے ملک وقوم کو ایک روشنی دکھائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے ہر نازک موقع پر رہنمائی کا فریضہ انجام دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بے شک ملک بہت ناز ک دور سے گذرر ہا ہے ۔ کیونکہ جن قدروں اور اصولو ں پر آزاد ہندوستان کی بنیاد رکھی گئی تھی اسے دانستہ طور پر کھوکھلا کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالا ت میں ہم پر دوہری ذمہ داری لاگو ہوتی ہے ۔

ایک طرف جہاں ہمیں ملک میں اتحاد ، امن یکجہتی کو فروغ دینا ہے وہیں انصاف پسند لوگو ں کو ساتھ لے کر ہمیں ان طاقتوں سے لڑنا ہوگا جوملک میں ایک نظریاتی مملکت چاہتے ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ ہندوستان میں کسی ایک نظریہ اور مذہب کی بالا دستی چلنے والی نہیں ہے ۔ یہ ملک سب کا ہے ، ہند وستان ہمیشہ سے گنگا جمنا تہذیب کا علمبردار رہا ہے او راسی پر چل کر ملک ترقی کرسکتا ہے ۔