جعلی پاس بک اور پہانی کے ذریعہ بینک سے قرض حاصل کرنے کا انکشاف

محکمہ مالگذاری کے عہدیداروںمیں ساز باز، کسانوں کو سرکاری ملازمتیں دینے کا جھانسہ

یلاریڈی۔/9ستمبر، (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریونیو عہدیدار اگر چاہیں تو کسی کو بھی زمیندار بناسکتے ہیں۔ پٹہ جات، پہانی کی تیاری میں ریونیو کے ہاتھ بھی رنگے ہونے کے شبہات قوی ہوتے جارہے ہیں۔ تحصیلدار، ریونیو انسپکٹر ، کمپیوٹر آپریٹرس کے ہاتھ گرم کرنے پر پاس بکس ، پہانی کی تفصیلات میں درج ہونے کی اطلاعات ہیں۔ منڈل لنگم پیٹ میں تحصیل آفس پر گذشتہ سال نقلی پاس بکس کی تیاری اور اس پر حاصل کئے گئے بینک قرضہ جات کا پردہ فاش ہوا تھا جس کے بعد تب کے جائنٹ کلکٹر مسٹر ہرشا وردھن، آر ڈی او وینکٹیشورلو کی موجودگی میں پاس بکس ضبط کرتے ہوئے مہر بند کئے گئے جو اب فی الوقت آفس سے چھو منتر ہوجانا کسی تعجب سے کم نہیں۔ غائب کرنے والوں کا جگر بہت بڑا ہے یا کسی بڑے عہدیداروں کی مدد اس میں شامل ہوسکتی ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں پٹہ پاس بکس غیر قانونی طور پر سکریٹریز کے پاس موجود رہے ہیں۔ ریونیو نظام کو بہتر بنانے والے تحصیلداروں نے ان کے پاس موجود ڈیجیٹل دستخط، ڈیجیٹل لاک، کمپیوٹر آپریٹرس کے حوالے کررہے ہیں جو بدعنوانی کرنے کی راہ ہموار ہورہی ہے اور اراضی نہ رکھنے والوں کو بھی زمیندار بتاکر انہیں بینکوں سے قرض لینے میں آسانی پیدا کررہے ہیں۔ جبکہ اہلیت رکھنے والے اصل کسانوں کو بینک کے قرض سے استفادہ کم ہورہا ہے۔ یلاریڈی حلقہ کے پانچ منڈلوں میں نقلی پاس بکس، نقلی پہانی کی تیاری دبے دبے چل رہی ہے۔ منڈل لنگم پیٹ پر آئیلا پور کے سائیلو کے گھر بیس تا پچیس پٹہ پاس بکس دستیاب ہوئے اور منڈل کی آفس سے کئی ضبط شدہ پاس بکس بھی غائب رہے۔ ریونیو انسپکٹر اور سکریٹری کی ملی بھگت ہونے کی افواہیں گرم ہیں۔ ریونیو عہدیدار پٹہ پاس بکس تیاری میں کئے بدعنوانیاں کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔ صحرائی علاقہ ہو تو بس کسی بھی سروے نمبر پر ہو سینکڑوں ایکڑ اراضی کیلئے پٹہ پاس تیار کئے جارہے ہیں۔ مواصغاتی سکریٹریز اور متعلقہ عہدیدار ایک ہوکر کسانوں کو زمین دینے کا جھانسہ دیتے ہوئے کثیر رقم ہڑپ رہے ہیں۔ ایک ایکڑ اراضی کی پاس بک کیلئے 20ہزار تا 30ہزار روپئے لئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ منڈل لنگم پیٹ میں ریونیو سکریٹریز اپنی ہاتھ کی صفائی سے سینکڑوں اراضی کا پٹہ کرتے ہوئے دولت بٹوررہے ہیں۔اس کی ایک مثال جو گزشتہ سال 2013ء اکٹوبر میں ایک ریونیو سکریٹری کے روم کا قفل توڑ کر دیکھنے پر نقلی پاس بکس کا انبار ہاتھ لگا۔ اس کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر آپریٹر مہیش گوڑ 30ہزار روپئے دینے پر پٹہ پاس بک دوں گا کہہ کر رنگے ہاتھ پکڑا گیا۔ جس کے ساتھ تحصیلدار، ریونیو انسپکٹر ملوث ہونے کا تحقیقات میں انکشاف ہوا۔ تب کے مہر بند کئے گئے پاس بکس اچانک ہفتہ بھر قبل غائب ہوگئے۔ اس طرح منڈل تاڑوائی میں 72 نقلی پاس بکس کی شناخت کی گئی۔ جس کے تحت دو کروڑ روپئے بینکوں سے قرض لیاگیا۔ منڈل کے دیمی کلاں، کتکل، کالوجی واڑی علاقوں میں نقلی پاس بکس ہونے کی اطلاعات ہیں۔ منڈل ناگی ریڈی پیٹ میں ماضی میں تانڈور موضع پر نقلی پاس بک منظر عام پر آئی۔ اس کے ساتھ ساتھ مالتمیدہ، ودل پرتی، بلارم علاقوں پر بھی نقلی پاس ہونے کی عہدیدار بات کررہے ہیں۔ منڈل گندھاری پر بھی می سیوا سنٹر چلانے والا اور ریونیو آپریٹر مل کر نقلی پہانی تیار کرتے پکڑے گئے۔ منڈل کے مدیلی، وینکٹا پور، گورارم، سرواپور، سیتایا پلی، گنٹہ ویٹ، چدمل، تیرل تانڈا علاقوں میں بھی سینکڑوں نقلی پاس بکس ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یلاریڈی منڈل کے ویلوٹلا صحرائی علاقہ میں تین سال قبل سینکڑوں افراد کو نقلی پاس بکس دیئے گئے جس پر دو کروڑ روپئے تک قرض جات بھی لئے گئے۔ اراضی نہ ہونے پر بھی پٹہ جات ہیں کہہ کر بینک عہدیدار قرض وصول کرتے ہوئے پاس بکس مہر بند کردیئے گئے اور ریونیو سیکریٹری کو نقلی پاس بکس معاملہ میں معطل کیا گیا تھا۔ کاماریڈی آر ڈی او مسٹر وینکٹیشورلو نے کہا کہ ڈویژن میں نقلی پاس بکس جہاں کہیں بھی ہوں ضبط کرلئے جائیں گے۔ اس کی تیاری میں مدد کرنے والے عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ویب پہانی میں نقلی پٹہ جات ہیں۔ بدعنوانی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا اور لنگم پیٹ تحصیل آفس سے غائب ہونے والے پاس بکس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ کچھ بھی یلاریڈی کے تقریباً منڈلوں میں نقلی پاس بکس کی کہانی جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ اب ملوث عہدیداروں کے پسینے چھوٹ رہے ہیں۔ دولت کی ہوس نے ریونیو کے عہدیداروں کو بھی بدعنوانی کے دائرے میں آخر کارلے ہی لیا۔ قرض پاس بکس سے بینکوں کو کنگال کرنے والوں کی مکمل تحقیقات نہایت ضروری ہیں۔ آخر یہ شاطر ہستیوں میں کون کونسے چہرے نقاب اوڑھے ہیں اسے جاننے کیلئے عوام میں ضرور دلچسپی بڑھ رہی ہے۔