جعلی نوٹوں کا چلن عام، غریب تاجرین آسان شکار

متعلقہ محکموں اور پولیس کی جانب سے فوری کارروائی ضروری
حیدرآباد 2 اپریل (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے کئی مقامات پر جعلی کرنسی نوٹوں کا چلن عام ہوتا جارہا ہے اور غریب تاجرین اور ٹھیلہ بنڈی والے اِس کا شکار ہورہے ہیں۔ نوٹ بندی کے بعد ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے نئے کرنسی نوٹ متعارف کئے گئے تھے اور عوام کو طمانیت دلائی گئی تھی کہ اِن نوٹوں کے کوئی جعلی نوٹ نہیں بن سکیں گے۔ لیکن قابل تشویش بات یہ ہے کہ شہر کی کئی اسٹیشنری شاپس، کرانہ مرچنٹ کے علاوہ بیگم بازار میں ’چلڈرن بینک آف انڈیا‘ کے نوٹ کھلے عام فروخت کئے جارہے ہیں۔ یہ جعلی نوٹ کی تیاری اِس قدر چالاکی سے کی جارہی ہے کہ وہ اصل نوٹوں سے بالکل مشابہہ نظر آتے ہیں۔ دونوں شہروں میں ایسے کئی واقعات منظر عام پر آئے ہیں جس میں غریب تاجرین اور ٹھیلہ بنڈی والوں کو مال کی خریدی کے بعد جعلی نوٹ تھماکر اکثر لوگ رفو چکر ہوگئے۔ اتنا ہی نہیں عبادت گاہوں کے باہر گداگروں کو بھی جعلی نوٹ دینے کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔ 2000 ، 500 ، 100 اور 50 روپئے قدر کے جعلی نوٹ اسکول کے پاس موجود اسٹیشنری شاپس میں فروخت کئے جارہے ہیں جنھیں اکثر اسکولی بچے خرید لیتے ہیں۔ اصل نوٹوں سے مماثلت رکھنے والے جعلی نوٹوں کی کھلے عام فروخت کے بارے میں پولیس عہدیداروں سے ربط پیدا کئے جانے پر کہاکہ اُنھیں مخصوص شکایت موصول ہونے پر اِس سلسلہ میں کارروائی کی جاسکتی ہے۔ جعلی نوٹوں کی تیاری اور فروخت کے خلاف حکومت کو فوری اقدامات کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ جات اور پولیس عہدیداروں کو ہدایات جاری کرنی چاہئے تاکہ معصوم عوام اور غریب تاجرین اِس کا شکار نہ بنیں۔