کابل ۔ 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان اپنے ان تمام شہریوں کو قبول کرے گا جو جرمن نے واپس بھیج دیئے ہیں جیسا کہ یوروپی ممالک میں ہزاروں پناہ گزینوں کی آمد سے حالات انتہائی ابتر ہوچکے ہیں اور وہ خود اپنی معیشت کو لاحق خظرہ سے نمٹنے جدوجہد کررہے ہیں۔ شامی شہریوں کے بعد افغانی شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جو اس وقت یوروپی ممالک کا رخ کررہے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 120,000 افعانی شہری اپنا ملک چھوڑ چکے ہیں جن میں قانونی طور پر اور غیرقانونی طور پر ملک چھوڑنے والے شامل ہیں۔ دوسری طرف انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائگریشن کا کہنا ہیکہ 2015ء میں اب تک 76000 افغان شہریوں نے یوروپی ممالک کا رخ کیا ہے۔ گذشتہ ہفتہ جرمن کے وزیرداخلہ نے شکایتی لہجہ میں کہا تھا کہ افغان شہریوں کا ’’سیل رواں‘‘ اب جرمن کیلئے ناقابل قبول ہوگیا ہے۔ انہوں نے انتباہ دیا تھا کہ افغان شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو اب دوبارہ افغانستان بھیج دیا جائے گا۔ البتہ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کتنے افغان شہریوں کو واپس بھیجا جائے گا تاہم جرمن عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جو لوگ واقعتاً جنگی مصائب کا شکار ہیں اور وہاں سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتے ہیں، صرف وہی لوگ جرمن میں پناہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔یوروپی ممالک کو سب سے زیادہ فکر اس بات کی ہیکہ کہیں پناہ گزینوں کے بھیس میں دہشت گرد ان ممالک میں داخل نہ ہوجائیں ورنہ حالات مزید ابتر ہوجائیں گے۔