آگرہ / پٹنہ 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )سابق چیف منسٹر دہلی و عام آدمی پارٹی قائد اروند کجریوال نے کہا کہ ان کی جدوجہد بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزارتی عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے خلاف نہیں بلکہ ملک سے نفرت کی سیاست کا خاتمہ کرنے کیلئے ہیں۔ کجریوال نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ نریندر مودی کے خلاف جدوجہد کیلئے نہیںکیا ہے۔ اگر سنجئے سنگھ نے ایسا کہا ہے تو اس کی وجہ بھی اُن سے دریافت کریں انہوں نے کہا کہ کسی فرد کے خلاف جدوجہد اہمیت نہیں رکھتی۔ اہم ترین جدوجہد عوامن کیلئے ہے۔ ہم چاہتے ہیں نفرت انگیز سیاست کا خاتمہ کیا جائے اور لوگوں کے درمیان محبت پیدا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی لہر ذرائع ابلاغ کی تخلیق ہے اور ملک میں ایسی کوئی لہر نہیں چل رہی ہے عوام بے حد برہم ہے ۔
انہیں عام آدمی پارٹی کے کارناموں سے تھوڑی سی امید پیدا ہوئی ہے ۔ عوام ذمہ دارانہ سیاست لانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس بات انہیں یقین ہے کہ ملک تبدیل ہونے جارہا ہے اس کے علاوہ وہ گجرات کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور دیکھنا چاہتے ہیں کہ ریاست میں کتنی ترقی ہوئی ہے۔ کجریوال نے یو پی کے 15 لوک سبھا حلقوں کا احاطہ کرنے والی جھاڑو چلاؤ یاترا کا ہفتہ کے دن آغاز کیا تھا۔ روڈ شو کا آغاز یو پی کے ضلع غازی آباد میں کشامبی سے جہاں کجریوال کی قیام گاہ ہوا تھا اور اس نے قاضی آباد ، پلکھوا، ہاپڑ، امروہا، مرادآباد،رامپور، بریلی ،شاہ جہاں پور اور ہردوئی کا احاطہ کیا گیا۔پٹنہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب بہار دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن جانے کے نریندر مودی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج تشدد کے واقعات پر جو گجرات اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہوئے ہیں،اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی بھی واقع پریشانی کی وجہ ہے لیکن اگر ایک یا دو واقعات کی بناء پر بہار کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیا جائے تو ہمیں گجرات میں پیش آنے والے اور ملک کے دیگر علاقوں میں پیش آنے والے واقعات کی بناء پر ان مقامات کو کیا کہنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ ہر شخص جانتا ہے کہ پٹنہ جلسہ عام کے دوران تو ناکام تھاسلسلہ وار بم دھماکوں سے کس کو فائدہ پہنچا۔ یہ بدبختانہ واقع اگر پیش نہ آیا ہوتا تو ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز نہ بن پاتا ۔ جے ڈی یو کے سینئر قائد نتیش کمار نے کہا کہ بعض لوگوں کی شخصیت کے مطابق وہ ہر چیز کو فرقہ پرستی کے چشمے سے دیکھتے ہیں انہوں نے مظفر پور کے جلسہ عام میں نریندر مودی کے تبصرہ پر جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے بدھ مت کے مندر واقع بودگیا پر دہشت گرد حملے اور 27 اکٹوبر کو ڈی جی پی کے جلسہ عام میں بم دھماکوں کو بطور چیلنج قبول کیا ہے اور ایسے مزید واقعات کے اعادہ کو روکنے کیلئے اقدامات کئے ہیں لیکن دہشت گردی کے نام پر انتخابات کی آمد سے عین قبل سیاست کھیلنا ایک شرمناک کوشش ہے۔ چیف منسٹر بہار نتیش کمار اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے۔ قبل ازیں انہوں نے ایک سنگ بنیاد تقریب میں شرکت کی تھی جو سڑک کی تعمیر کے پراجکٹ کے آغاز کے سلسلہ میں منعقد کی گئی تھی۔