ججس کی اجتماعی رخصت، احتجاجی ریالی نکالنے کی کوشش

مرکزی وزیر سدانند گوڑا کے خلاف جے اے سی کی پولیس میں شکایت
حیدرآباد۔/29جون، ( پی ٹی آئی) تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 200ججس جو 11 جوڈیشیل آفیسرس کی معطلی کے خلاف بطور احتجاج اجتماعی رخصت پر ہیں، آج بھی غیر حاضر رہے۔ تلنگانہ ججس اسوسی ایشن کے ایک رکن نے بتایا کہ تقریباً 200 ججس نے کل اجتماعی رخصت لے لی تھی اور وہ 11جوڈیشیل آفیسرس کی معطلی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ ہائی کورٹ کی اس کارروائی پر احتجاج کرتے ہوئے لوور کورٹس میں خدمات انجام دینے والے تقریباً 200جوڈیشیل آفیسرس نے بھی کل سے 15دن کیلئے اجتماعی رخصت کا فیصلہ کیا تھا۔ 11ججس کی معطلی ایسے وقت عمل میں آئی جبکہ تلنگانہ ججس اسوسی ایشن کے بیانر تلے 100سے زائد ججس نے اتوار کو احتجاجی ریالی منظم کی تھی وہ آندھرا پردیش کے مقامی ججس کو تلنگانہ کی سب آرڈینیٹ کورٹس میں تعیناتی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ اس دوران تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے احتجاجی ارکان نے ریاست کے مختلف حصوں میں عدلیہ کے باہر مظاہرے جاری رکھے۔ انہوں نے نعرہ بازی کی اور عبوری حکمنامہ سے دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے ہائی کورٹ کو جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں اور تقریباً 40 جے اے سی ارکان کو احتیاطی طور پر حراست میں لے لیا گیا۔ اے سی پی ( چارمینار ڈیویژن ) کے اشوک چکرورتی نے بتایا کہ ہائی کورٹ بند اعلان کے حصہ کے طور پر یہ مارچ منظم کیا جارہا تھا۔اس دوران تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مرکزی وزیر قانون ڈی وی سدانند گوڑا کے خلاف ایک شکایت درج کرائی جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مرکز نے گذشتہ سال مارچ میں یہ وعدہ کیا تھاکہ تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائی کورٹ کے قیام کا عمل تیز کیا جائے گا لیکن وہ اس میں ناکام رہی۔ جے اے سی کے وفد نے معاون کنوینر کے گووردھن ریڈی کی قیادت میں سرورنگر پولیس اسٹیشن میں یہ شکایت درج کرائی۔ انہوں نے مرکزی وزیر سدانند گوڑا پر جھوٹا وعدہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرنے پر زور دیا۔ پولیس نے یہ شکایت جنرل ڈائری میں درج کرلی تاہم کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔