جب شریک حیات بیمار ہو

آپ کے گھر بچوں کی پرورش آپ کے کھانے پینے کا خیال آپ کے کپڑوں وغیرہ کا خیال صرف اور صرف بیوی ہی کرتی ہے اگر کوئی بیوی شوہر کی خدمت میں کوئی کمی کرے اور اگر شوہر بیمار پڑجائے تو اس کی صحیح طرح سے دیکھ بھال نہ کرے تو سماج کے سب لوگ ایسی بیوی کو لعن و طعن کرنا شروع کردیتے ہیں ۔ اسے بدسلیقہ کہا جاتا ہے اور اسی طرح اگر بیوی بیمار ہوجائے تو کیا شوہر کا فرض نہیں اس کی دیکھ بال کرنے کا ؟ کچھ شوہر بیوی کے بیمار ہونے پر بری طرح نروس ہوجاتے ہیں اور کچھ شوہر تو بیوی کو ڈاکٹر کے پاس تک بھی لیجانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے اور کچھ تو ایک یا دو بار ڈاکٹر کے پاس لے جاتے ہوئے اپنا فرض پورا کرلتے ہیں ۔شوہر کے اس طرح کے برتاؤ سے بیوی کے مزاج میں چڑچڑاپن آجاتا ہے ۔ اور پھر گھر میں لڑائی جھگڑے کی شروعات ہوجاتی ہے ۔ بیوی کے دکھ درد اوربیماری میں اس کی دیکھ بھال کرنا شوہر کا فرض ہے صرف ڈاکٹروں کے پاس ہی لے جانا ضروری نہیں ہے بلکہ وقت پر دوا ٹانک دینا اس کے کھانے پینے کاخیال رکھنا ضروری ہے ۔ عورت جہاں مرد سے زیادہ درد سہنے کی طاقت رکھتی ہے وہیں جذباتی طورپر شوہر کے سامنے کمزور ہوجاتی ہے ۔ اپنی بیماری کے وقت کافی پریشانی اور گھٹن محسوس کرتی ہے ۔ ایسے میں شوہر کو بیوی کا دھیان بٹانا اور اسے خوش رکھنا چاہئے ۔ اس کی چھوٹی بڑی ضرورتوں کا خیال رکھیں۔ بچوں کو پیار سے اور خوشدلی سے سنبھالیں۔ گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹائیں۔