جبری وصولی و دھوکہ اور دھمکانے پر روڈی شیٹر و دیگر جیل منتقل

تجارت میں نقصان اور اختلافات کی یکسوئی کی کوشش کا شاخسانہ
حیدرآباد 30 اپریل (سیاست نیوز) جبری وصولی اور دھمکانے کے معاملہ میں گرفتار بدنام زمانہ روڈی شیٹر ایوب خان اور اُس کے چار ساتھیوں کو پولیس نے نامپلی کریمنل کورٹ میں پیش کرتے ہوئے اُسے جیل منتقل کردیا۔ بڑا بازار یاقوت پورہ کے ساکن 24 سالہ محمد مظہرالدین خان تاجر پارچہ نے ایوب خان کی جانب سے جبری وصولی اور دھمکانے کے خلاف پولیس کاماٹی پورہ میں شکایت درج کروائی تھی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے روڈی شیٹر اور اُس کے ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے کہاکہ محمد مظہرالدین اور محمد شرف الدین سے جو دونوں بھائی ہیں، ایک اور تاجر پارچہ اترپردیش سے تعلق رکھنے والا مشرا نے کاروباری معاملت کی تھی لیکن جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد کاروبار میں نقصان کے نتیجہ میں دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے اور یہ معاملہ عدالت تک پہونچ گیا۔ مظہرالدین خان اور مشرا کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا جس کے نتیجہ میں مشرا نے ایوب خان کے ایک رشتہ دار مقتدر کی مدد سے روڈی شیٹر سے رجوع ہوکر اس معاملہ کی یکسوئی کیلئے خواہش کی۔ مظہرالدین خان کو مبینہ طور پر ایوب خان کی ایماء پر دھمکایا گیا جس کے نتیجہ میں اُس نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ ساؤتھ زون پولیس نے کاماٹی پورہ پولیس کے علاوہ رین بازار اور فلک نما میں بھی مقدمات درج کرتے ہوئے ایوب خان اور اُس کے چار ساتھیوں نصیر، زاہد علی، مقتدر اور مشرا کو گرفتار کرتے ہوئے نامپلی کورٹ کے مجسٹریٹ کے اجلاس پر پیش کیا اور بعدازاں اُسے چنچل گوڑہ جیل منتقل کردیا۔