جاسوسی تنازعہ ، ہندوستان کی جانب سے امریکی سفارت کار کی طلبی

نئی دہلی۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے اِن رپورٹس پر سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ امریکہ کے قومی سلامتی محکمہ کی جانب سے ہندوستان میں اس کی جاسوسی کی گئی تھی، ہندوستان نے آج اعلیٰ سطح کی امریکی سفارت کار کو طلب کیا تاکہ یہ مسئلہ اٹھایا جائے۔ ہندوستان نے کہا کہ یہ ’’مکمل طور پر ناقابل قبول‘‘ ہے کہ ایک ہندوستانی تنظیم یا ہندوستانی فرد کی خلوت میں دخل اندازی کی جائے۔ ہندوستان نے امریکہ سے ایسے واقعہ کے اعادہ نہ ہونے کا تیقن بھی طلب کیا، تاہم سرکاری عہدیداروں نے یہ نہیں کہا کہ وزارتِ خارجہ کی جانب سے جس امریکی سفارت کار کو طلب کیا گیا تھا، وہ کون تھا۔ نمایاں بات یہ ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں ایک عبوری سفیر کیتھلین اسٹیفنس کا تقرر کیا ہے جو سابق سفیر امریکہ نینسی پاویل کے اس عہدہ سے مستعفی ہونے کے بعد ان کی جانشین ہیں۔ ہندوستان نے یہ بھی نوٹ کیا کہ یہ مسئلہ امریکی انتظامیہ اور اس کے مقامی سفارت خانہ کے ساتھ جولائی اور نومبر 2013ء میں اٹھایا تھا جبکہ یہ اطلاعات ملی تھیں کہ این ایس اے نے افراد اور شخصیات کی جاسوسی کی ہے اور اس بارے میں امریکہ کے جواب کا انتظار ہے۔