لکھنو 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) گجرات کے سابق وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج کہا کہ مرکز نے جاسوسی اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے ہنوز کمیشن تشکیل نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کریت ہوئے کہا کہ جہاں تک انہیں اطلاع ہے یہ کمیشن ابھی تشکیل نہیں دیا گیا لیکن جب کبھی انہیں طلب کیا جائے گا تو وہ ضرور اپنا موقف پیش کریں گے ۔ گجرات پولیس کی جانب سے مودی اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے راست جواب دینے سے گریز کیا ۔انہوں نے کہا کہ شکایت پر پولیس نے جو کارروائی کی اس کا جواب بھی انہیں سے پوچھئے۔ اس معاملہ میں وہ مزید کچھ کہنا نہیں چاہتے۔
بھاری مقدار میں ڈیزل خریداروں کیلئے رعایت پر غور
نئی دہلی 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )حکومت بھاری مقدار میں ڈیزل کے خریداروں جیسے روڈ ٹرانسپورٹ بسیس وغیرہ کیلئے ڈیزل کی مارکٹ قیمت کے مقابلے جزوی کمی پر غور کررہی ہے کیونکہ ڈیزل کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔ آئیل سکریٹری ویویک رائے نے بتایا کہ جنوری 2013 میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریلویز اور ڈیفنس جیسے اداروں کو ڈیزل کی خریداری پر مارکٹ قیمت ادا کرنے کی ہدایت دی جائے ۔ یہ قیمت پٹرول پمپ کی قیمتوں سے تقریبا 10 روپئے فی لیٹر زائد ہے۔ اس کی وجہ سے کئی ریاستی ٹرانسپورٹ اداروں نے احتجاج کیا تھا۔یہی نہیں بلکہ یہ ادارے ایندھن بھرنے کیلئے اپنی گاڑیوں کو ریٹیل آوٹ لیٹس بھیج رہے ہیں اور آئیل کمپنی کے ڈپو کو آنے سے گریز کررہے ہیں ۔ آئیل سکریٹری نے کہا کہ پٹرول پمپ سے استفادہ کرنے والوں کیلئے سبسیڈی اور کثیر مقدار میں تیل خریدنے والوں کیلئے مارکٹ پرائز کا جو مقصد تھا وہ پورا نہیں ہوپارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پٹرول پمپس پر بسوں کی طویل قطاریں دیکھی جارہی ہیں
اور اس کی وجہ سے ایک طرف اژہام اور دوسری طرف ایندھن ضائع ہورہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ بسوں کیلئے آئیل کمپنیوں نے ان کے احاطہ میں ری فیولنگ ڈپو قائم کئے لیکن یہاں ڈیزل کی فروخت میں کمی ریکارڈ کی گئی چنانچہ اس قیمت میں جزوی کمی پر غور کیا جارہا ہے ۔ اگر مرکزی کابینہ اس تجویز کو منظور کرلیں تواسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو سبسیڈی پر (پٹرول پمپ کی قیمت کے مساوی )پر ڈیزل فروخت کیا جاسکے گا لیکن دیگر کثیر مقدار میں ڈیزل خریدنے والے جیسے ریلویز اور ڈیفنس کو مارکٹ قیمت میں ایندھن خریدنا ہوگا ۔ آئیل مارکٹنگ کمپنیوں نے بھی کہا ہے کہ قیمت کے دوہرے میکانزم کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہورہا ہے اور ٹرانسپورٹ بسیں راست ایندھن خریدنے کی بجائے پٹرول پمپس کا رخ اختیار کرہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیزل کے کثیر مقدار صارفین کیلئے قیمت کے تعین کا فیصلہ چونکہ مرکزی کابینہ نے کیا تھا اس لئے رعایت کے بارے میں بھی وہی فیصلہ کرے گی۔