جاریہ سال سرحد پار سے دراندازی کی کوشش ناکام

عسکریت پسندوں سے نمٹنے میں فوج کی کامیاب حکمت عملی، لیفٹننٹ جنرل ہدیٰ کا بیان
ادھم پور ۔ 20 ۔ جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے ایک سرکردہ فوجی کمانڈر نے آج کہا کہ جاریہ سال سرحد پار سے دراندازی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا لیکن جنوبی کشمیری علاقہ میں پرچم لہرانے کے واقعات سیکوریٹی نظام کیلئے تشویش کے باعث بن گئے ہیں۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف نارتھرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل ڈی ایس ہدیٰ نے بتایا کہ گزشتہ تین سال کے دوران انٹلی جنس ایجنسیوں کی پیش کردہ جائزہ رپورٹ کے مطابق سال 2013 ء میں 97 عسکریت پسند اور سال 2014 ء میں 65 عسکریت پسندوں نے سرحد پار سے در اندازی کی تھی لیکن جاریہ سال سرحد پار سے دراندازی کی ایک بھی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ دراندازی کی کوشش علاقہ کشمیر میں بلند پہاڑوں سے برف پگھلنے کے بعد ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2013 ء میں تقریباً 100 عسکریت پسندوں کو پکڑلیا گیا جبکہ 2014 ء میں 150 عسکریت پسندوں اورجاریہ سال 40 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا۔ جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال پر لیفٹ جنرل ہدیٰ نے کہا کہ اگرچیکہ یہاں پر تھوڑی بہت حالت تشویشناک ضرور ہے لیکن بے قابو نہیں ہے ۔ گزشتہ تین سال کا تقابل کیا جائے تو سیکوریٹی کی صورتحال میں استحکام آیا ہے۔ تاہم گزشتہ چند دنوں سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ موبائیل ٹاؤرس کے مالکین ، ریٹائرڈ پولیس آفیسرس کو نشانہ اور ہتھیار چھین لینے کے واقعات پیش آئے ہیں جو کہ ہمارے لئے تشویشناک بن گئے ہیں اور فوج حالات کو معمول پر لانے کیلئے انتھک کوشش کر رہی ہے۔