جئے للیتا کی درخواست ضمانت کی سماعت 6 اکٹوبر تک ملتوی

بنگلور 30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) فوجداری نظر ثانی درخواست جو سابق چیف منسٹر ٹاملناڈو جے جئے للیتا نے ان کی سزا پر حکم التواء جاری کرنے اور ضمانت پر رہائی منظور کرنے کیلئے پیش کی تھی۔ اس کی سماعت کرناٹک ہائی کورٹ کے تعطیلات بنچ کے جج نے 6 اکٹوبر تک ملتوی کردی۔ نظر ثانی درخواست سماعت کیلئے قبول کرنے کے بعد جسٹس رتنا کلا نے اس کی سماعت 6 اکٹوبر کو مقرر کی جبکہ ہائی کورٹ کی باقاعدہ بنچ ایک ہفتہ کی دسہرہ تعطیلات کے بعد کام شروع کرے گی۔ ہفتہ کے دن خصوصی عدالت نے جئے للیتا کو 66 کروڑ روپئے مالیتی غیر متناسب اثاثہ جات کے مقدمہ میں چار سال کی قید سادہ اور 100 کروڑ روپئے جرمانہ عائد کیا تھا۔ سینئر قانون داں رام جیٹھ ملانی اس مقدمہ میں جئے للیتا کی پیروی کررہے ہیں۔ انہوں نے جئے للیتا کو عبوری راحت رسانی فورا فراہم کرنے کی درخواست کی کیونکہ سزائے قید کی مدت 20 سال سے کم ہے اور جئے للیتا ضمانت پر رہائی کی مستحق ہے۔جج نے کہا کہ وہ راحت رسانی کی درخواست پر اس وقت تک غور نہیں کرسکتیں جب تک کہ استغاثہ کے دلائل کی سماعت نہ کرلیں۔ تاہم خصوصی وکیل استغاثہ جی بھوانی سنگھ نے کہا کہ انہیں اس مقدمہ میں ریاستی حکومت کی پیروی کرنے کیلئے کوئی مراسلت وصول نہیںہوئی ہے۔وہ عدالت کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں 900 صفحات پر مشتمل فیصلے کی مصدقہ نقل ہنوز وصول نہیں ہوئی ہے جو ہفتہ کے دن خصوصی جج جان مائیکل ڈی کنہا نے عدالت کے باہر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں مصدقہ نقل ہنوز حوالے نہیں کی گئی ہے۔وکیل صفائی نے عدالت کے باہر پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں مقدمہ کی سماعت ٹکنیکی بنیادوں پر 6 اکٹوبر تک ملتوی کرنے پر مایوسی ہوئی ہے ۔