ت1969 تلنگانہ تحریک تاریخ کا حصہ ، سونیا گاندھی کی خدمات بھی ناقابل فراموش

تلنگانہ گریجویٹس فورم کی تقریب ، چندر سریواستو و دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 20 ۔ اگست : ( پریس نوٹ ) : علحدہ تلنگانہ کی تشکیل میں تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کی جدوجہد جس کی قیادت مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کی اور جو 1969 کی تحریک کی نتیجہ خیز کڑی تھی تاریخ کا ایک حصہ ہے لیکن یو پی اے حکومت کے دوران کانگریس صدر شریمتی سونیا گاندھی کی تائید کو جس کی وجہ سے تلنگانہ ریاست وجود میں آئی ۔ کسی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ ان خیالات کااظہار سینئیر صحافی حسین علی خاں المعروف چندر سریواستو نے ماڈرن فنکشن ہال میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا جہاں انہیں تہنیت پیش کی گئی ۔ اس اجلاس کا اہتمام تلنگانہ گریجویٹس فورم کی جانب سے کیا گیا تھا سینئیر کانگریس قائد مسٹر ٹھاکر ہردے ناتھ سنگھ کو بھی اقلیتی کمیشن کے مشاورتی بورڈ میں شمولیت پر خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ دونوں کی بکثرت گلپوشی کی گئی ۔ مسٹر چندر سریواستو نے تلنگانہ حکومت سے امید ظاہر کی کہ عوام سے جو وعدے کئے گئے ہیں انہیں پورا کیا جائے گا۔ سینئیر کانگریس قائد رضا حسین آزاد نے کہا کہ سماج کی تاریخ بنانے والوں کی جتنی ستائش کی جائے کم ہے ۔ امبیڈکر نیشنل کانگریس کے صدر جناب محمد کاظم علی خاں نے کہا چندر سریواستو صحافت کی روشن لکیر ہیں اور انہوں نے اپنے قلم سے تلنگانہ تحریک کو استحکام بخشا ۔ این جی اوز کے سابق قائد بی سوامی ناتھن نے ٹھاکر ہردے ناتھ سنگھ کو تلنگانہ کا پرجوش حامی اور ہندو مسلم اتحاد کا نمونہ قرار دیا ۔ مسرس کے رام داس ، عبدالطیف ظفر ، ڈی شنکر ، شفیع الرحمان ، احمد صدیق مکیش اور دوسروں نے بھی مخاطب کیا ۔ مسٹر سی نند کمار نے کارروائی چلائی ۔ ابتداء میں جناب ہادی رحیل نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا ۔۔