تین طلاق پر آرڈیننس سیاسی اغراض پر مبنی: بایاںبازو

نئی دہلی، 20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) اور ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) نے تین طلاق پر بدھ کو جاری آرڈیننس کو سیاسی اغراض پر مبنی قرار دیا اور کہا ہے کہ آرڈیننس لانے کی بجائے پارلیمنٹ کی سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیج کر اسے اس سے متعلق بل سنجیدہ بحث و مباحثہ کے بعد منظور کیا جانا چاہئے ۔ پارٹی پولٹ بیورو نے تین طلاق پر بدھ کو جاری آرڈیننس کو مسلم خواتین کے لئے ناپسندیدہ بتایا ہے اور کہا ہے کہ یہ آرڈیننس سیاسی وجوہات سے لایا گیا ہے اور یہ غیر جمہوری بھی ہے ۔ یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے ، کیونکہ یہ راجیہ سبھا ابھی زیر التواء ہے ۔ پارٹی پولٹ بیورو نے جمعرات کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس آرڈیننس کو مسلم خواتین کو راحت دینے کے لئے نہیں لایا گیا ہے بلکہ اس سے سیاسی مفاد پورے کئے گئے ہیں۔ یہ پارلیمنٹ کی توہین بھی ہے کیونکہ یہ راجیہ سبھا میں زیر التوا ہے اور اس پر مکمل بحث ہونی باقی ہے ۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس سے مسلم خواتین کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور اس بل میں کئی طرح کی خامیاں بھی ہیں جسے ٹھیک کیا جانا باقی ہے ۔ سپریم کورٹ نے جب تین طلاق کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے اس سول معاملے کو سنگین جرم بنایا گیا اور اس میں تین سال کے قید کا التزام بھی ہے ۔ پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ بل پارلیمنٹ میں بحث کے بعد پہلے منظور کیا جانا چاہئے ۔ سی پی آئی نے اپنی ریلیز میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے تین طلاق کو غیر قانونی قرار دیا تو پارٹی نے اس کا خیر مقدم کیا ۔پارلیمنٹ میں بل آیا تو کئی سیاسی جماعتوں نے اسے سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا لیکن این ڈی اے حکومت نے جلد بازی میں آرڈی نینس لانے کا کام کیاجس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ عام انتخابات سے پہلے سماجی صف بندی اور فرقہ وارانہ رخ دینے کی کوشش کر رہی ہے ۔