مسلمانوں کیلئے کسی بھی حال میں قبول نہیں
یلاریڈی /28 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بی جے پی ملک کے مسلمانوں کی تہذیب میں شریعت میں مداخلت کرکے صرف اپنے دل کو بہلاسکتی ہے ۔ لیکن ملک کے مسلمانوں کو احمقانہ فیصلہ ہرگز قبول نہیں ، بی جے پی مسلمانوں کو مجروح کرتے ملک کے ا قتدار پر قابض رہنے کا ایکبار پھر خواب دیکھ رہی ہے ۔ مگر جمہوری ملک میں ابھی سیکولرازم زندہ ہے ۔ تین طلاق کا بل 2019 کے انتخابات میں کامیابی کا زینہ نہیں بن سکتا اور نہ ان کے ناپاک عزائم پورے ہوں گے ۔ مسلم خواتین سے متعلق میٹھا زہر والی پالیسی بہت جلد انہیں ان کی اوقات پر لے آئے گی ۔ تین طلاق کا بل منظور ہونا دراصل ملک کے مسلم خواتین کی زندگی کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے ۔ جس میں خواتین کو راحت کم مصیبت زیادہ رہے گی ۔ بار بار خواتین کے ساتھ انصاف کی بات کرکے مرکزی حکومت نے مسلم خواتین کو کھلے عام دھوکہ دے رہی ہے ۔ ایک سیول مسئلہ کو یوں تیزیری جرم قرار دینا مسلمانوں کے ساتھ ایک ایسی غداری ہے جس کی قیمت بی جے پی کو 2019 میں چکانی پڑے گی ۔ ایسے میں مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی کا بل کے منظوری پر تاریخی دن قرار دینا ایمان فروش سیاستدانوں کا احساس دلاتا ہے ۔ کیونکہ ملک کے مسلمانوں کیلئے ہر وہ دن سیاہ دن کہلئے گا جس دن شریعت میں مداخلت ہوگی ۔ ملک کے اندر بے شمار مسائل چھوڑکر اس طرح طلاق ثلاثہ کیلئے ایوان کا گراں وقت صرف کرنا احمقانہ حرکت کے سوا کچھ نہیں ۔ یہی وقت ملک کے مسائل حل کرنے میں اگر صرف ہوتا تو ملک کی ترقی ہوتی لیکن مرکزی حکومت صرف مسلمانوں کو کمزور کرنا ہی ملک کی اصل ترقی سمجھتی ہے جو اس کی بدبختی ہی کہی جاسکتی ہے ۔ ملک کی اکثریتی خواتین انصاف سے محروم ہیں اور بی جے پی کو مسلم خواتین کو انصاف دلانے کی فکر ہے ۔ کیا اس سچ سے بی جے پی واقف نہیں ۔ ضرور ہے لیکن اسے صرف مسلمانوں کو مجروح و کمزور کرنے کی فکر لگی ہے جو اس کے بس کی بات نہیں پھر بھی بار بار کوشش ضرور کر رہی ہے ۔ ایوان میں بل منظور کرلینے سے ملک کے مسلمان شریعت ترک نہیں کریں گے اور نہ منظور شدہ بل کو قبول کریں گے ۔ بی جے پی کو اس کا منظور کیا گیا بل مبارک اور ملک کے مسلمانوں کو ہے اپنی شریعت مبارک ، طلاق ثلاثہ کابل منظور کرنے بی جے پی نے بنا تیل والا چراغ جلا کر روشنی کا انتظار کر رہی ہے جو کبھی ممکن نہیں ۔