سڈنی ۔28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام )آسٹریلیائی کرکٹر فلپ ہیوز کی موت کو تین سال گزر گئے لیکن ان کی یادیں آج بھی تازہ ہیں اور آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشز سیریز کے دوران کرکٹرز اور شائقین نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔فلپ ہیوز شیفلڈ شیلڈ کے میچ کے دوران سر پر باونسر لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے اور انھیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 27 نومبر 2014 کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے۔فلپ ہیوز نے اپنا پہلا فرسٹ کلاس مقابلہ 18 سال کی عمر میں نومبر 2007 میں نیو ساؤتھ ویلز کی طرف سے کھیلا تھا، جس کے بعد وہ جنوبی آسٹریلیا آگئے تھے۔بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے فلپ ہیوزنے اپنا پہلا ٹسٹ فروری 2009 میں 20 سال کی عمر میں کھیلا اور 26 ٹسٹ اور 25 ونڈے مچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا۔ فلپ ہیوز کی موت کو تین سال گذر جانے کے بعد بھی ان کی یادیں تازہ ہیں اور ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں شائقین اور کرکٹرز نے انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔آسٹریلیائی کرکٹرز پانچویں دن سیاہ پٹی باندھ کر میدان میں اترے اور جب آسٹریلیائی اوپنر ڈیوڈ وارنر 63 رنز پر پہنچے تو انہوں نے ہیوز کو خراج عقیدت پیش کیا، جس وقت ہیوز زخمی ہو کر ہسپتال منتقل کیے گئے تھے تو وہ بھی 63 رنز پر ناقابل شکست تھے۔انگلینڈ اور آسٹریلیا کے شائقین بھی ایک لمحے کے لیے اپنے حریف کو بھول گئے اور نشستوں سے کھڑے ہوکر فلپ ہیوز کی یاد تازہ کی۔علاوہ ازیںآسٹریلیائی ٹیم نے اپنے ٹوئٹس میں بھی فلپ ہیوز کو خراج عقیدت پیش کیا۔ہیوز کی موت کے بعد دنیا بھر میں کرکٹ کے حفاظتی سامان کو بہتر بنایا گیا اور ڈومیسٹک میچز میں بھی ہیلمٹ کو لازم قرار دیا گیا۔