تکریت میں فوج کی بمباری ‘ زبردست لڑائی جاری

عراق کو روس سے سکھوی جنگی طیارے موصول
بغداد۔29جون ( سیاست ڈاٹ کام ) عراقی فوج ٹینکس اور ہیلی کاپٹر گن شپس کی مدد سے صدام حسین کے آبائی ٹاؤن تکریت میں باغیوں کے خلاف زبردست لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ فوجی پیشرفت کے بارے میں متضاد اطلاعات مل رہی ہیں ۔ باغیوں نے جاریہ ماہ کے اوائل میں تکریت اور دیگر دو بڑے شہروں پر قبضہ کرلیا تھا ۔ مقامی عوام کا کہنا ہے کہ شہر پر ہنوز باغیوں کا قبضہ ہے جب کہ عراقی سیکیورٹی عہدیداروں نے کہا ہے کہ فوج مضافات تک پہنچ گئی ہیں ۔ اس کے علاوہ صوبائی گورنر نے کہا ہے کہ فوج شہر میں داخل ہوچکی ہے ۔ حکومت ابتدائی ہزیمت کے بعد اب یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ فوج کے حوصلہ بلند ہے اور وہ القاعدہ سے الگ ہونے والے گروپ آئی ایس آئی ایل سے ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے ۔ مقامی عوام کی کثیر تعداد پہلے ہی تکریت چھوڑ کر چلی گئی ہے اور یہ شہر سنسان دکھائی دے رہا ہے جہاں صرف لڑائی اور گولیاںچلنے کی آوازیں سنائی دے رہی ہے ۔ عوام نے فضائی بمباری اور فوج کی باغیوں سے جھڑپ کے اندیشوں کے تحت پہلے ہی شہر کا تخلیہ کردیا ہے ۔ اس دوران عراق نے آج کہا کہ اسے روس سے سکھوی جنگی طیاروں کی پہلی کھیپ موصول ہوچکی ہے۔اس کے ذریعہ عراقی فوج کو باغیوں کے خلاف فضائی حملے میں مدد مل سکتی ہے ۔ حکومت نے روس سے SU-25جنگی طیارے خریدیں ہیں جو توقع ہے بہت جلد لڑائی میں استعمال کئے جائیں گے ۔