ایک طویل عرصے سے طب کی دنیا میں یہ بات مشہور تھی کہ تِلوں اور مسوں کی زیادتی خطرے کی علامت ہے، اس لئے کہ وہ جلدی کینسر میں بھی تبدیل ہوسکتے ہیں لیکن اب سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ان کیلئے رنج کا نہیں بلکہ خوش ہونے کا موقع ہے۔
جدید تحقیق کے مطابق وہ مرد اور خواتین جن کے جسم پر 100 سے زائد تِل ہوتے ہیں، ان کی ہڈیاں عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ان میں ہڈیوں کے بھر بھرے پن کی بیماری (اوسٹیو پوروسیس) کا امکان کم ہوتا ہے۔ زیادہ تل کے حامل لوگوں کی جلد طویل عرصے تک شکنوں سے بھی پاک رہتی ہے۔ ان کے چہرے اور گردن پر بمشکل جھریاں نظر آتی ہیں اور یہ لوگ اپنی اصل عمر سے کم از کم سات سال چھوٹے نظر آتے ہیں۔ تلوں کی زیادتی کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ ایسے لوگوں کے پٹھے تنے ہوئے ہوتے ہیں اور ان کی آنکھیں اور دل بھی عام لوگوں سے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔