کراچی ۔2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )اسپاٹ فکسنگ الزامات ثابت ہونے پر جیل میں وقت گزار چکے فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا ہے کہ وہ ناقدین کو جواب پیار اور اپنے مظاہروں سے دیں گے۔ بائیں ہاتھ کے نوجوان فاسٹ بولر محمد عامر کو دورہ نیوزی لینڈ کے لئے ونڈے اور ٹوئنٹی20 اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ پانچ سال پابندی کا شکار محمد عامر اس کے خاتمے کے چار ماہ سے بھی کم عرصے کے بعد ٹیم میں واپسی کررہے ہیں۔ تاہم ان کی واپسی پر ہر کوئی خوش نہیں۔ گزشتہ ہفتہ ونڈے کپتان اظہر علی اور آل راؤنڈر محمد حفیظ نے ٹریننگ کیمپ کے دوران عامر کا بائیکاٹ کردیا تاہم بعدازاں چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی مداخلت کے بعد بظاہر معاملات حل ہوگئے۔ میڈیا کو دئے گئے انٹرویو میں عامر نے کہا کہ انہیں اعتماد ہے کہ زیادہ تر مداح ان کی حمایت کررہے ہیں۔مجھے یقین ہے کہ شائقین مجھ سے پیار کرتے ہیں، لیکن اگر مجھے سخت جملوں یا طعنوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے تو میں اس کے لیے تیار ہوں اور ان کا جواب میں پیار اور وکٹیں لے کر دوں گا۔ پاکستانی ٹیم رواں ماہ ہونے والے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران تین ٹوئنٹی20 اور تین ونڈے کھیلی گا تاہم عامر کی دورے پر دستیابی نیوزی لینڈ کے ویزے سے مشروط ہے۔
2010 کے دورہ انگلینڈ کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے الزام کا اعتراف کرنے کے بعد باصلاحیت فاسٹ بولر نے چھ ماہ نوجوانوں کی جیل میں گزارے تاہم انہیں تین ماہ بعد وہاں سے بری کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی نیوزی لینڈ کا دورہ کرچکا ہوں اور جانتا ہوں کہ وہاں کے لوگ کھیل کو بہت پسند کرتے ہیں اور بہت پیار اور دیکھ بھال کرنے والے ہیں اس لئے مجھے امید ہے کہ وہاں کچھ ناخوشگوار پیش نہیں آئے گا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مجھے پسند کریں گے۔ معطلی سے پہلے عامر کو بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے باصلاحیت کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا تھا۔کریر کے آغاز کے بعد سے انہوں نے 14 ٹسٹ میں 51، 15 ونڈے میں 25 جبکہ 18 ٹوئنٹی20 مقابلوں میں 23 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ تاہم ڈومسٹک کرکٹ کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ عامر کی کرکٹ جہاں رکی تھی وہیں سے شروع ہوئی ہے۔ اب تک کھیلئے گئے چار روزہ اور ٹوئنٹی20 ڈومیسٹک میچوں میں عامر 86 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جبکہ حال ہی میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بھی وہ فارم میں نظر آئے۔عامر نے کہا کہ دوسرا موقع ملنے پر وہ شکر گزار ہیں۔ٹوئنٹی 20 کے کپتان شاہد آفریدی نے عامر کی کھل کر حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کھلاڑی نے اپنے کئے کی سزاء مکمل کرلی ہے لہذا اب اس کھلاڑی کی بھرپور حمایت کی جانی چاہئے ۔