نیالکل ۔ 28۔ جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاست تلنگانہ حکومت نے ریاست کے مساجدوں کے ائمہ موذنین کو ماہانہ تنخواہ جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئیہ تاحال کئی مساجدوں کے ائمہ موذنین میں تنخواہ مابقی جاری نہیں کی گئی اور حالیہ میں ہی ضلع میدک کے مواضعات کے ائمہ و موذنین کے درخواستیں موصول کی گئی جس پر مکمل طور پر جانچ بھی کی گئی لیکن ابھی تک ماہانہ تنخواہوں کا آغاز نہیں کیا گیا ۔ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کے بیشتر علاقوں کے مساجدوں کے ائمہ و موذنین حصول تنخواہ سے محروم ہیں جبکہ حکومت نے باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا کہ تلنگانہ کے ہر مسجدوں کے خدمت گزاروں ائمہ و موذنین کو حکومت کی جانب سے ماہانہ تنخواہ دی جائیں گی لیکن یہ مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے ۔ ضلع میدک کے مسلم تنظیموں ، سینئر سٹیزن اسوسی ایشن صدر عبدالجبار امیر مقامی جماعت الحدیث سید عتیق حقانی نے سیاست نیوز کے ذریعہ تلنگانہ حکومت سے اپیل کی کہ وہ بغیر کسی روکاوٹیں کے ساتھ ماہانہ تنخواہوں کی اجرائی کریں اور ضلع میدک کے ہر اسمبلی حلقہ میں مائناریٹی ریذیڈیشنل اسکولس کا قیام عمل میں لایا گیا لیکن ابھی تک اساتذہ کی عدم تقررات کی وجہ سے اولیاء طلبہ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہیں ۔ جن طلبہ امیدواروں کا نام قرعہ اندازی میں نہیں آیا ان کا بھی داخلہ ہوچکا ہے اور ایسے میں اساتذوں کی عدم بھرتی سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ تلگو میڈیم اور اردو میڈیم منوازیت طور پر چلائے جاتے ہیں وہاں تلگو میڈیم کی اکثریتی میڈیم قرار دیئے کہ تمام مضامین کی جائیدادیں معہ تینوں زبانوں کی تدریس کی جائیدادوں صرف تلگو مدارس کو ہی مختص کی گئی ہیں جبکہ اردو میڈیم اقلیتی میڈیم قرار دیتے ہوئے صرف چار مضامین ریاضی ، فزیکل ، حیاتیات ، سماجی علم کی جائیدادوں کو ہی مختص کیا گیا ۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اقلیتوں کے مسائل ائمہ و موذنین کی تنخواہوں کی ادائیگی باقاعدگی طور پر عمل میں لائے ۔