بیڑ (مہاراشٹرا) 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے صدر کانگریس سونیا گاندھی پر جوابی تنقید کی جنھوں نے اُن کی حکومت پر انتخابی وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اقتدار میں آنے کے چار ماہ میں کارکردگی پوچھنے والوں نے گزشتہ 60 سال کے دوران بہت کم کام کیا ہے۔ نریندر مودی نے یہاں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے وہ مجھ سے میرے کام کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ اُنھوں نے گزشتہ 60 سال کے دوران کیا کیا۔ مجھے 60 ماہ کا موقع دیجئے اور میں ملک کی مشکلات دور کردوں گا۔ مہاراشٹرا میں 15 اکٹوبر کو اسمبلی انتخابات ہیں اور بیڑ لوک سبھا نشست پر ضمنی انتخاب ہورہے ہیں اور یہاں بھی اُسی دن رائے دہی ہوگی۔ مرکزی وزیر گوپی ناتھ منڈے کی دہلی میں سڑک حادثہ میں موت کے بعد یہاں ضمنی انتخابات ناگزیر ہوگئے ہیں۔ سابق کانگریس ۔ این سی پی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ دونوں جماعتیں ایک ہی سکّے کے دو رُخ ہیں۔ یہ دونوں قوم پسند نہیں بلکہ بدعنوان جماعتیں ہیں۔ وزیراعظم نے ریاست میں بی جے پی کو مکمل اکثریت سے کامیاب بنانے کی خواہش کی
اور کہاکہ اُن کی پارٹی ترقی کے حق میں ہے۔ قبل ازیں کرنال (ہریانہ) میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے ہریانہ کو کانگریس سے چھٹکارا دلانے پر زور دیا اور اراضی اسکام و مخالف کسان پالیسیوں پر شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ اُنھوں نے سوال کیاکہ ریاست میں کس غریب کو اراضی حاصل ہوئی ہے۔ حالانکہ ہزاروں ایکر اراضی کا کوئی حساب کتاب نہیں۔ آخر یہ اراضیات کس نے حاصل کی؟ اُنھوں نے کہاکہ اراضی معاملات ہمیشہ کانگریس کی دین رہے ہیں۔ اُنھوں نے صدر کانگریس سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ وڈرا کا بالواسطہ حوالہ دیا جنھیں سمجھا جاتا ہے کہ اراضی معاملات میں ہوڈا حکومت نے مدد کی تھی۔ اُنھوں نے ریاست کی پسماندگی کے لئے کانگریس کو ذمہ دار قرار دیا۔ کانگریس کو بیدخل کرنے لوک سبھا انتخابی نعرے کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ریاست کی ترقی یقینی بنانے کیلئے بی جے پی کو بھرپور اکثریت سے کامیاب بنانا ضروری ہے۔