نئی دہلی۔ 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں میں تمام تر اختیارات مرکوز ہوجانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ کہ تمام معتمدین دفتر وزیر اعظم کو جواب دیا کریں ، کابینی نظام کے تئیں عدم احترام اور اس کی وقعت گھٹادینے کے مترادف ہے۔ برسراقتدار بی جے پی کے نقص کی نشاندہی کی کوشش کرتے ہوئے پارٹی ترجمان آنند شرما نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ملک کا وزیر داخلہ تک اپنا پرائیویٹ سکریٹری مقرر نہیں کرسکتا کیونکہ حکومت نے ایسے احکام جاری کر رکھے ہیں کہ وہ عہدیداران جو اس منصب سابقہ حکومت کے تحت کام کرچکے ہیں، وہ نئی حکومت میں یہ جگہ نہیں پاسکتے۔ شرما نے کہا کہ یہ فیصلہ من مانی ، امتیازی اور دستور ِہند کے تئیں عدم احترام کے مترادف ہے اور ہم اسے جاری رکھنے اور بیورو کریسی کو سیاسی رنگ دینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
حکومت کے ایک سرکولر میں کہا گیا تھا کہ مجاز اتھاریٹی یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ کوئی بھی افسر ؍ عہدیدار یا نجی شخص جو سابقہ حکومت کے دوران کسی وزیر یا اسٹاف میں کام کرچکا ہے ، اسے موجودہ حکومت میں وزراء کے شخصی اسٹاف کی حیثیت سے مقرر نہیں کیا جاسکتا۔ شرما نے یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں پہلی بار اقتدار کو اس طرح پی ایم او کی حد تک مرکوز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وزیراعظم خود وزراء کے معتمدین مقرر کیا کریں گے۔ سرکولر میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ حکومت کے سکریٹریز دفتر وزیراعظم کو جوابدہ ہوں گے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کابینی وزراء کیا کریں گے ، پارلیمانی نظام حکومت کس کے تحت کام کرے گا اور وزارتوں کو کون سنبھالیں گے۔ پی ایم او نے بتایا جاتا ہے کہ بیورو کریٹس کو کہہ دیا ہے کہ وہ وزیراعظم کی ویب سائیٹ کے ذریعہ وزیراعظم سے راست رابطہ قائم کرسکتے ہیں اور حکمرانی یا دیگر کوئی معاملے میں اپنی تجاویز سے واقف کرواسکتے ہیں۔