تلگودیشم پارٹی میں بحران پر ٹی آر ایس میں بھی ہلچل

متحدہ ضلع نظام آباد کے ناراض قائدین کو منانے برسراقتدار جماعت کی سرگرمیاں تیز

نظام آباد ۔یکم؍ نومبر (محمد جاوید علی کی رپورٹ)تلنگانہ تلگودیشم میں پیدا ہوئے بحران پر ریونت ریڈی کی تلگودیشم سے علیحدگی کے بعد برسراقتدار جماعت میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے ۔ ناراض قائدین کو منانے کیلئے ابھی سے سرگرمیاں شروع کرتے ہوئے متحدہ ضلع کے دونوں پارلیمانی حلقہ کے قائدین سے ربط پیدا کرتے ہوئے ان قائدین کو مقامی ادارہ جات میں نمائندگی فراہم کرنے اور بنیادی طور پر بات چیت کو مستحکم کرنے کیلئے اقدامات شروع کردیئے ہیں، اور پارٹی کے موقف کی تفصیلات حاصل کرنے کیلئے سروے شروع کردیا گیاہے اور دونوں ضلع کے انچارج قائدین کو اس خصوص میں احکامات جاری کرتے ہوئے پارٹی سے ناراض قائدین کو منانے کیلئے ہدایت دی جانے کی اطلاع ہے۔ اس کے علاوہ اسمبلی کے اجلاس کے بعد گھر گھر پہنچ کرحکومت کے پروگرام کی تشہیر کرنے کیلئے انچارج قائدین سے بات چیت کی جارہی ہے علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد انتخابات میں ٹی آرایس تلنگانہ میں سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے ابھرتے ہوئے اقتدار حاصل کیا تھا اور متحدہ ضلع میں زبردست کامیابی حاصل کرتے ہوئے 9 اسمبلی اور دو پارلیمانی حلقوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور اقتدار کے حصول کے بعد تین سال کاوقفہ گذر جانے کے بعد ٹی آرایس آئندہ منعقد شدنی انتخابات کو نظر میں رکھتے ہوئے پارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے اسمبلی سطح کے انچارج کو نامزد کرنے کے علاوہ جنرل سکریٹری کی حیثیت سے کریم نگر ضلع پریشد چیرمین ٹی اوما کو نامزد کرتے ہوئے ضلع میں پارٹی کو بوتھ سطح سے مضبوط کرنے کیلئے ہدایت جاری کی ہے ۔ تلگودیشم پارٹی میں ہوئے بحران کے بعد تمام پارٹی قائدین میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ تلنگانہ تلگودیشم کو زبردست دھکہ لگنے کے علاوہ ٹی آرایس کے چند ناراض قائدین نے بھی ریونت ریڈی کے ساتھ ٹی آرایس میں شمولیت اختیار کرلی تھی ان حالات کو دیکھتے ہوئے ٹی آرایس نے ناراض قائدین کو منانے کیلئے پارٹی سکریٹریزکو ہدایت دیتے ہوئے بوتھ سطح پر پارٹی کے مستحکم کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور چیف منسٹر مسٹر چندرشیکھر رائو کی جانب سے کئے گئے سروے کے بعد ارکان اسمبلی کو پارٹی تنظیم کو بھی مستحکم کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کے بعد گذشتہ تین ماہ سے ارکان اسمبلی بنیادی طور پر دورہ کرتے ہوئے پارٹی سطح کو مستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ عام انتخابات سے قبل ہی ضلع پریشد ، منڈل پریشد کے انتخابات منعقد ہونے کی صورت میں مقامی قائدین کو ان انتخابات میں ٹکٹ دیتے ہوئے قائدین کو کامیاب بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے ۔ ریاستی حکومت مقامی ادارہ جات کے انتخابات وقت مقررہ پر منعقد کرتے ہوئے اپنے کیڈر کو مضبوط کرتے ہوئے ان انتخابات میں نمائندگی فراہم کرنے کیلئے منصوبہ بند ہے جس کی وجہ سے حکومت دیہی سطح پر فلاحی کام انجام دیتے ہوئے مویشیوں کی تقسیم ، شادی مبارک ، کلیانہ لکشمی، آسرا وظائف ، کے سی آر کٹ اسکیمات کے بارے میں بڑے پیمانے پر تشہیر کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات کے بعد اس خصوص میں گھر گھر پہنچ کر تشہیر کرنے کیلئے منصوبہ بند ہے، اس لئے ارکان قانون ساز کونسل ، اراکین اسمبلی ، اراکین پارلیمنٹ کے درمیان تال میل پیدا کرتے ہوئے پارٹی سے تعلق رکھنے والے دیہی سطح کے کارکنوں کے علاوہ درمیانی طبقہ کے کارکنوں سے ربط پیدا کرنے کیلئے پارٹی کے عہدہ بھی فراہم کرنے کیلئے سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تلنگانہ تحریک کے دوران سرگرم رہتے ہوئے پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد دوری اختیارکرنے والے قائدین کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جارہی ہے ۔ متحدہ ضلع کے اراکین اسمبلی ، اراکین پارلیمنٹ اور ایم ایل سیز کے درمیان موجودہ دوری کو بھی برخواست کرنے کیلئے سرگرمیوں کا آغاز کرتے ہوئے بنیادی طور پر جائزہ لیتے ہوئے ان قائدین کو پارٹی کی جانب سے ہدایت دی جارہی ہے اور تال میل پیدا کرنے کیلئے اجلاس کا بھی انعقاد عمل میں لاتے ہوئے اختلافات کو ختم کردینے کیلئے انچارج قائدین کو ہدایتیں دی جارہی ہیں۔ اس خصوص میں انچارج جنرل سکریٹری ٹی اوما، ایم ایل سی فاروق حسین و دیگر قائدین کو ہدایت دیتے ہوئے پارٹی کے سرگرمیوں کا آغاز کرتے ہوئے مقامی ادارہ جات سے کامیابی کیلئے نگاہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔