تلگودیشم قائد محمد عثمان 15 دن سے لاپتہ

افراد خاندان کی ضلع ایس پی سے ملاقات اور تشویش کا اظہار

کاماریڈی :24؍ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلگودیشم پارٹی کے ضلع انچارج محمد عثمان گذشتہ 15 روز سے لاپتہ ہونے پر ان کے افراد خاندان نے پولیس میں شکایت درج کروائی ہے ۔ تفصیلات کے بموجب ضلع تلگودیشم کے حرکیاتی قائد کاماریڈی اقلیتی انچارج محمد عثمان 4؍ اپریل کوکام کاج کی بنا ء پر حیدرآباد گئے ہوئے تھے اور تین دن تک حیدرآباد میں مقیم تھے ۔ 9؍ اپریل کے روز افراد خاندان سے آخری مرتبہ بات چیت کی تھی اور دیگلور میں کام کی غرض سے جانے کی اطلاع دی تھی لیکن 9 دن کے بعد سے ان کا فون بند ہوگیا اور کوئی بھی اطلاع نہ ملنے پر افراد خاندان میں تشویش شروع ہوگئی ۔ جس پر کاماریڈی پولیس سے شکایت کرنے پر کاماریڈی پولیس نے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کیا اور ان کے بارے میں دریافت کرنے کیلئے رامائن پولیس ، دیگلور پہنچ کر دریافت کرنے پر کوئی اطلاع حاصل نہ ہونے پر دیگلور میں بھی پولیس نے کرائم برانچ کے عہدیداروں کو بھی محمد عثمان کے بارے میں اطلاع دینے پر کرائم برانچ نے بھی اس خصوص میں کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کرنے کا اظہار کیا لیکن ابھی تک کوئی سراغ نہ ملنے کی وجہ سے تشویش پائی جارہی ہے ۔ محمد عثمان کاماریڈی کے ایک کامیاب تاجر ہیں کاماریڈی کے علاوہ حیدرآباد ، سعودی عرب ،دیگلور میں ان کے کاروبار ہے کہیں پر بھی ان کے بار ے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل رہا ہے جس کی وجہ سے افراد خاندان پریشانی میں مبتلا ہیں اور آج صبح ان کے افراد خاندان نے ضلع ایس پی شویتا ریڈی سے ملاقات کی اور محمد عثمان کے بارے میں تحقیق کرنے کا مطالبہ کیا ۔ 9؍ اپریل سے ان کے فون کے EMI نمبر پر بھی کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے جس کی وجہ سے پولیس کو سراغ حاصل نہیں ہورہا ہے ۔ محمد عثمان کے رشتہ محمد عابد نے بتایا کہ ان کے ساتھ کسی کے بھی اختلافات نہیں تھے اور نہ ہی شخصی طور پر نقصان پہنچایا تھا اور ان کے پاس 3لاکھ روپئے نقد رقم تھی جس کی وجہ سے شک و شبہات ظاہر ہورہے ہیں ۔ دیگلور ، کاماریڈی و حیدرآباد میں ان کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہے ۔