تلگودیشم اور بی جے پی کا اتحاد ریاست کے روشن مستقبل کا ضامن

چندرا بابو کا افراد خاندان کے ساتھ ووٹ، کانگریس کو سبق ملنے کا ادعا
حیدرآباد /30 اپریل (سیاست نیوز) صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو نے اپنے ارکان خاندان کے ساتھ بی جے پی کو ووٹ دیا۔ واضح رہے کہ ریاست میں تلگودیشم اور بی جے پی کے درمیان اتحاد ہے۔ گائتری ہلز میں چندرا بابو اپنے ارکان خاندان کے ساتھ پہنچ کر حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تلگودیشم کے انتخابی نشان سائیکل کو ووٹ نہ دینے کا انھیں بے حد افسوس ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم اور بی جے پی کا اتحاد ریاست کے روشن مستقبل کا ضامن ہے، کیونکہ قومی اور ریاستی مفادات کے پیش نظر تلگودیشم نے بی جے پی سے اتحاد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت بی جے پی سے اتحاد کرچکی ہے،

اس لئے انھوں نے اپنی اتحادی جماعت کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس نے صرف سیاسی مفادات کے پیش نظر سیما۔ آندھرا کے عوامی جذبات اور مفادات دونوں کو نظرانداز کرتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صرف پارلیمنٹ میں بل منظور ہوا ہے، ابھی ریاست کی تقسیم باقی ہے، عوام کانگریس کو سبق سکھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم نے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ہی بی جے پی سے اتحاد کیا ہے، جب کہ کانگریس پارٹی ہر محاذ پر ناکام ہو گئی ہے، عوام نے تلگودیشم اور بی جے پی اتحاد کو تسلیم کرلیا ہے، لہذا یہ اتحاد کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں پوری طرح ناکام ہو گئی ہے اور یو پی اے حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے، اس طرح ریاست میں تلگودیشم اور مرکز میں این ڈی اے کی حکومت قائم ہوگی، جب کہ تلگودیشم نے اپنے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں پر مکمل عمل کرے گی۔