مریال گوڑہ۔/23اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نلگنڈہ رکن پارلیمنٹ گتہ سکھیندر ریڈی نے تلگودیشم نلگنڈہ کے پارلیمانی امیدوار چنپا ریڈی کی جانب سے ان پر لگائے گئے کروڑہا روپئے کے غبن کے الزام کو بکواس اور جھوٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ آج وہ مریال گوڑہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر نمائندہ سیاست سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں وہ ناگرجنا ساگر سے اسمبلی کیلئے جانا ریڈی کے مقابلہ میں ناکام ہوچکے ہیں، جاریہ انتخابات میں بھی ضلع نلگنڈہ کے عوام ان کو مسترد کردیں گے کیونکہ ان کی جماعت نے فرقہ پرست جماعت سے اتحاد کرلیا ہے اور نلگنڈہ کے عوام فرقہ پرستوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں چنپا ریڈی کو چیلنج کیا کہ وہ ان پر لگائے گئے الزام کو ثابت کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رنگا ناتھ مشرا اور سچر کمیٹی کی کئی سفارشات کو روبہ عمل نہیں لایا جاسکا، جس کا کانگریس کو سخت افسوس ہے جس کی وجہ مرکز میں کانگریس کی نہیں بلکہ یو پی اے کی حکومت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس مرتبہ کانگریس اپنے بل بوتے پر حکومت بناتی ہے تو ان سفارشات کو روبہ عمل لایا جائے گا۔ضلع نلگنڈہ میں فلورائیڈ سے متاثرہ مواضعات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بہت حد تک ان پر قابو پالیا گیا ہے۔ اگر یو پی اے سرکار دوبارہ برسر اقتدار آجائے تو سب سے پہلے اس سنگین مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے اس موقع پر عوام سے اپیل کی کہ وہ سیکولر طاقتوں کے ہاتھ مضبوط کریں اور کانگریس کو اپنا قیمتی ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔