تلگودیشم ، بی جے پی مفاہمت کی مخالفت

ہنمنت راؤ مستعفی ، مزید نشستوں کیلئے بی جے پی کارکنوں کا احتجاج

سنگاریڈی /8 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) تلگودیشم اور بی جے پی انتخابی مفاہمت کے بعد ضلع میدک میں تلگودیشم قائدین و کارکن ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں اور ضلع میدک کے 10 اسمبلی حلقوں سے چندرا بابو نائیڈو سربراہ تلگودیشم سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فرقہ پرست بی جے پی سے اتحاد نہ کرے ۔ ان سب کے باوجود تلگودیشم بی جے پی اتحاد کے بعد ہنمنت راؤ صدر ضلع تلگودیشم پارٹی مستعفی ہوگئے ۔ ضلع میدک کے تلگودیشم قائدین و کارکنان نے حیدرآباد پہونچ کر انہیں سمجھانے کی کوشش کی اور سربراہ تلگودیشم کے مکان پہونچ کر بتایا کہ ضلع میدک کے دس اسمبلی حلقوں کے امیدوار تلگودیشم کے قائدین کو ہی بنایا جائے لیکن تلگودیشم پارٹی نے پہلی فہرست جاری کرتے ہوئے ضلع میدک کے 4 اسمبلی حلقوں کو بی جے پی کے حوالے کردیا ۔ جس میں سنگاریڈی ، نرساپور ، اندول اور دوباک شامل ہیں ۔ تلگودیشم پارٹی کے قائدین نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع مستقر سنگاریڈی حلقہ اسمبلی کو تلگودیشم پارٹی کی جانب سے سال 2004 میں بی جے پی سال 2009 میں ٹی آرایس سال 2014 میں بھی بی جے پی کو حلقہ اسمبلی سنگاریڈی کی نشست محفوظ کی گئی تھی ۔ تلگودیشم پارٹی نے پارلیمانی حلقہ ظہیرآباد کیلئے مدن موہن راؤ حلقہ اسمبلی نارائن کھیڑ کیلئے وجئے پال ریڈی حلقہ ظہیرآباد کیلئے نروتم ، حلقہ اسمبلی گجویل کیلئے پرتاپ ریڈی کے نام کا اعلان کیا ۔ بی جے پی کی جانب سے بچی ریڈی یا ستیہ نارائنا حلقہ اسمبلی سنگاریڈی کے امیدوار ہوسکتے ہیں ۔ تلگودیشم نے تلنگانہ میں 47 اسمبلی اور 8 پارلیمانی نشستیں بی جے پی کے حوالے کیا جس کے باوجود بھی بی جے پی قائدین مزید نشستوں کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ پٹن چیرو بی جے پی کارکنوں نے حیدرآباد بی جے پی آفس پر احتجاج بھی کیا ۔