تلنگانہ کے غدار پارٹیوں کو سبق سکھائیں

نظام آباد۔21 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کیلئے گذشتہ 15 سال کی جدوجہد کے نتیجہ میں تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا اور تلنگانہ کی تعمیر بھی ٹی آرایس سے ہی ممکن ہوسکتی ہے ان خیالات کا اظہار نظام آباد پارلیمانی ٹی آرایس کی امیدوارہ شریمتی کے کویتا کل نظام آباد کے مختلف منڈلوں میں اپنی انتخابی مہم کے دوران کیا ۔ انہوں نے بالکنڈہ حلقہ میں رکن اسمبلی بالکنڈہ مسٹر انیل کمار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ تحریک شدت اختیار کی ہوئی تھی اس وقت رکن اسمبلی انیل کمار امریکہ میں مقیم تھے اور تلنگانہ کی عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کررہے تھے اس طرح کے دھوکہ باز سیاسی قائدین سے چوکس رہنے کی خواہش کی ۔ انہوں نے کہا کہ جو چیز بازار میں خریدی نہیں جاسکتی اس چیز کو کس طرح بولی لگائی جاسکتی ہے انیل کمار اسی طرح کے شخصیت ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے والی تلگودیشم کو ووٹ نہ دینے کی خواہش کرتے ہوئے کہا کہ تلگودیشم نے تلنگانہ کے قیام میں رکاوٹ پیدا کی تھی لہذا اس مرتبہ انتخابات میں تلگودیشم کو سبق سکھانے کی خواہش کی۔ٹی آرایس اقتدار میں آنے کی صورت میں آرمور ڈیویژن کے بالکنڈہ میں ڈگری کالج اور پی جی کالج کے قیام اور ملازمت فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تلنگانہ تحریک کے دوران دھوکہ دہی کرنے والی سیاسی جماعتیں اقتدار کے حصول کیلئے کمربستہ ہے لہذا ان پارٹیوں سے چوکس رہنے کی خواہش کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹیاںکو اقتدار حوالے کرنے کی صورت میں مزید پانچ سال تک نقصانات اٹھانا پڑیگا۔ بیڑی مزدوروں کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رکن پارلیمنٹ مسٹر مدھوگوڑ یاشکی 10سال کے دوران ایک مرتبہ بھی بیڑی مزدوروں کے مسائل پر غور کرنا مناسب نہیں سمجھا تلنگانہ حکومت میں مہارشٹرا اور کرناٹک ریاستوں کی طرح بیڑی مزدوروں کو تمام سہولتیں فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے نظام آباد پارلیمانی حلقہ سے کامیابی حاصل کرنے کی صورت میں گھر گھر کو آبی سہولتیں فراہم کرنے کا اور بالکنڈہ حلقہ کو ایک مثالی حلقہ قرار دینے کا ارادہ ظاہر کیا اس موقع پر بالکنڈہ حلقہ اسمبلی امیدوار پرشانت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی تعمیر ٹی آرایس سے ہی ممکن ہوسکتی ہے انہوں نے رکن اسمبلی بالکنڈہ انیل کمار کے بہکائوں میں نہ آتے ہوئے تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لانے والی جماعت ٹی آرایس کو ووٹ دیکر کامیاب بنانے کی خواہش کی۔