تلنگانہ کے سیول انجینئر کا آسام میں اغواء

حیدرآباد۔9نومبر ( سیاست نیوز)تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے سیول انجنیئر کو آسام میں انتہا پسندوں نے اغوا کرلیا ۔تفصیلات کے بموجب 55سالہ پی مہیشور ریڈی ساکن گچی باؤلی ‘ رامکی ٹاور ای بلاک‘جس کا آبائی مقام آندھراپردیش ضلع کڑپہ سے ہے‘ پی ایم آر انفراسٹرکچر کا مالک ہے اور وہ قومی شاہراہ کی تعمیر کیلئے انڈین لیزنگ فینانس لمٹیڈ کمپنی سے سب کنٹراکٹ حاصل کیا تھا ۔29اکٹوبر کو مہیشور ریڈی تعمیراتی کام کے سلسلہ میں آسام کے دیماہساؤ ضلع کیلئے روانہ ہوا تھا اور وہ وہاں کے لمبڈنگ گیسٹ ہاؤز میں مقیم تھا ۔ آج صبح مہیشور ریڈی اپنے سوپروائیزر بھارگوا کے ہمراہ موٹر سیکل پر دیما ہساؤ کے علاقے ہتیکلی سے گذر رہا تھا کہ اچانک پانچ موٹر سیکل پر سوار نامعلوم افراد نے انجنیئر کو اور سوپروائیزر بھارگوا کا اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔ کچھ دیر بعد سوپروائیزر کو اغواکنندوں نے رہا کردیا اور مہیشور ریڈی کو اپنے ساتھ لے گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آسام کی انتہاپسند تنظیم پی ڈی این پی کے ارکان نے پی ایم آر انفراسٹرکچر کمپنی کے منیجر سباریڈی کو بذریعہ فون کر کے انجنیئر مہیشور ریڈی کے اغوا کی اطلاع دی ۔ اغوا کئے جانے کی اطلاع ملتے ہی انجنیئر کے افراد خاندان پر سکتہ طاری ہوگیا اور آسام کی پولیس کے علاوہ تلنگانہ پولیس کو اس سلسلہ میںآگاہ کیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اغوا کنندوں نے انجنیئر کی رہائی کیلئے تاون کا کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے جب کہ مغویہ انجنیئر کی بیوی سبھدراماں نے اس کے شوہر کو رہا کرنے کی اغوا کنندوں سے اپیل کی ہے ۔ اس سلسلہ میں دیما ہساؤ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مسٹر وی شیوپرساد گنجلا نے بتایا کہ مہیشور ریڈی کا اغوا کئے جانے پر ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ جب کہ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ انجنیئر کی رہائی کیلئے آسام حکومت اغوا کنندوں سے رہائی کے لئے بات چیت کررہی ہے ۔