تلنگانہ کی تشکیل پر ہی عوامی امنگوں کی تکمیل

کانگریس قائدین کی آزاد سے ملاقات ، ہائی کمان کے ساتھ بات چیت کیلئے آمادگی
نئی دہلی ۔ 5 جولائی ۔ ( پی ٹی آئی) آندھراپردیش کے علاقے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس وزراء ، ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی نے اپنے استعفی پیش کردینے کے بعد آج سینیر پارٹی لیڈر غلام نبی آزاد سے ملاقات کی اور وضاحت کی کہ کیوں انھیں اپنے کاغذات استعفی پیش کردینے کی نوبت پیش آئی اور اس کے ساتھ ان قائدین نے اس مسئلے پر مذاکرات میں حصہ لینے سے اتفاق بھی کرلیا۔ اس ملاقات کے بعد سینیر وزیر کے جانا ریڈی نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ وہ علاحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے مسئلے پر ہائی کمان کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم غور و خوص اور مذاکرات کا بدستور حصہ رہیں گے۔ ہم نے غلام نبی آزاد کو تفصیل سے واقف کرادیا کہ کن حالات میں ہم اپنے استعفی دینے پر مجبور ہوئے۔ انھوں نے کہاکہ ریاستی وزراء آج دیر گئے غلام نبی آزاد کے ساتھ مشاورت کا ایک اور دور منعقد کریں گے اور تلنگانہ مسئلہ پر ہائی کمان کے ساتھ بھی بات چیت جاری رکھی جائے گی۔ جانا ریڈی کے علاوہ پونالا لکشمیا اور بسواراج ساریا نے بھی آزاد سے ملاقات کی وہ کل رات حیدرآباد سے یہاں پہنچے تھے۔ 2ارکان پارلیمنٹ مدھو گوڑ یشکی اور پونم پربھاکر کے علاوہ ایک ایم ایل اے اور ایک ایم ایل سی نے بھی آزاد سے ملاقات کی جو پارٹی جنرل سکریٹری انچارج ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ ریاستی وزراء اور ایم پیز کانگریس سربراہ سونیا گاندھی سے ملاقات کا وقت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ وزراء ، ایم پیز ، ایم ایل ایز ، ایم ایل سیز کل اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے تھے تاکہ مرکز اور کانگریس پر دباؤ بڑھایا جاسکے کہ پیچیدہ علحدہ ریاست مطالبہ کے بارے میں کوئی عاجلانہ فیصلہ کردیا جائے ۔ قانون سازوں نے استعفی واپس لینے کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ وہ یہی کہتے آئے ہیں کہ تلنگانہ کی عوام کا احساس ہے کہ صرف علحدہ ریاست ہی اُن کی اُمنگوں کی تکمیل کرسکتی ہے اور یہ کہ استعفی ہی احتجاج کے اظہار کا درست راستہ ہے۔ وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کل کہا تھا کہ مرکز نے اس مسئلہ پر ہنوز کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا ہے اور وہ مشاورتی عمل میں تیزی لانے کی کوشش کریگا۔ کانگریس نے اپنے قانون سازوں سے یہ بھی کہا ہے کہ مشاورتی عمل کی تکمیل تک انتظار کرے لیکن وہ عاجلانہ فیصلے کیلئے مصر ہیں۔ آج دن بھر نئی دہلی میں علحدہ تلنگانہ مطالبہ پر شدت کے باعث غیر معمولی سیاسی سرگرمیاں دیکھی گئیں۔
پرنب مکرجی اور احمد پٹیل سے تلنگانہ وفد کی ملاقات
نئی دہلی ۔5 ۔ جولائی (پی ٹی آئی) آندھراپردیش میں عوامی منتخبہ نمائندوں کے اجتماعی استعفیٰ کے پیش نظر کانگریس نے صورتحال سے نمٹنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ اس ضمن میں سینئر پارٹی لیڈر پرنب مکرجی نے علحدہ تلنگانہ کا مطالبہ کر رہے عوامی منتخبہ نمائندوں کے ایک وفد سے ملاقات کی اور انہیں حکومت کے موقف سے واقف کرانے کی کوشش کی ۔ یہ وفد تین وزراء ‘ چند ارکان پارلیمنٹ اور ایک رکن اسمبلی و رکن کونسل پر مشتمل تھا جس نے پرنب مکرجی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جو رات دیر گئے تک جاری رہی۔ وفد کی یہ دوسری ملاقات تھی۔ اس وفد نے صدر کانگریس سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل سے بھی ملاقات کی۔ تاہم بات چیت کی تفصیلات کا علم نہیں ہوسکا۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس پارٹی نے علحدہ تلنگانہ کے تعلق سے پارٹی اور مرکز کے موقف کی وضاحت کی ہے ۔ وفدنے سمجھا جاتاہے کہ پرنب مکرجی اور احمد پٹیل سے ملاقات کے دوران یہ واضح کردیا ہے کہ وہ مذاکرات کیلئے اب بھی تیار ہیں۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کیلئے بارہا نمائندگی کے باوجود مرکز کے اختیار کردہ رویہ پر ناراض منتخبہ عوامی نمائندوں نے اجتماعی استعفیٰ کا فیصلہ کیا۔ وفد میں شامل ایک سینئر رکن نے بتایا کہ پرنب مکرجی اور احمد پٹیل نے وفد کی بات بغور سنی اور واضح کیا کہ پارٹی ہائی کمان کو ان کے موقف سے واقف کرایا جائے گا۔