تلنگانہ کی تشکیل میں رکاوٹیں ناقابل برداشت : ٹی آر ایس

تلنگانہ کی تشکیل میں رکاوٹیں ناقابل برداشت : ٹی آر ایس
حیدرآباد ۔ 12 ۔ نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے فلور لیڈر ای راجندر نے دھمکی دی کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے مرحلہ پر اگر کسی گوشہ سے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تو ٹی آر ایس سخت احتجاج کرے گی۔ تلنگانہ بھون میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجندر نے سیما آندھرا قائدین اور تلگو دیشم و وائی ایس آر کانگریس پر تلنگانہ کی تشکیل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا کے سرمایہ دار حیدرآباد میں اپنی لوٹ جاری رکھنے کیلئے مرکز کو مختلف تجاویز پیش کر رہے ہیں۔ ان تجاویز میں حیدرآباد کو مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دینا یا پھر مستقل دارالحکومت کا موقف دینا شامل ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیما آندھرا قائدین کی ان سازشوں کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد اور اس کے اطراف سیما آندھرا سرمایہ داروں نے جو اثاثہ جات تیار کئے ہیں، انہیں تحفظ کی فکر لاحق ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے وجئے واڑہ رکن پارلیمنٹ راج گوپال کی جانب سے وقف اراضی پر تعمیر کردہ لینکو ہلز کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں شہر کے اطراف کی قیمتی اراضیات سیما آندھرا قائدین کے حوالہ کی گئیں، جن کے ذریعہ وہ کروڑہا روپئے کا منافع حاصل کر رہے ہیں۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد انہیں اندیشہ ہے کہ ان اثاثہ جات سے محروم ہونا پڑے گا۔ حیدرآباد کو مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دینے یا پھر اہم شعبوں کو مرکز کے تحت رکھنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ای راجندر نے کہا کہ حیدرآباد پر مکمل اختیارات تلنگانہ حکومت کو حاصل ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت لاء اینڈ آرڈر اور دیگر شعبوں پر بہتر طور پر نگرانی کی اہل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی ترقی میں سیما آندھرا قائدین کی حصہ داری کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔ راجندر نے کہا کہ نظام حیدرآباد کے دور میں حیدرآباد تمام سہولتوں سے آراستہ شہر تھا اور وقت کے ساتھ ساتھ شہر میں مزید ترقی کی۔ اس کا سہرا سیما آندھرا قائدین کے سر باندھنا ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 10 اضلاع پر مشتمل تلنگانہ ریاست کے حصول تک ٹی آر ایس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے مرکزی گروپ آف منسٹرس کو روانہ کردہ رپورٹ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے راجندر نے کہا کہ کرن کمار ریڈی حکومت نے مرکز کو جانبدارانہ رپورٹ پیش کی ہے۔ مرکز کو چاہئے کہ وہ اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست تشکیل دے ۔ کرن کمار ریڈی کو سیما آندھرا چیف منسٹر قرار دیتے ہوئے راجندر نے کہا کہ چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز رہتے ہوئے کرن کمار ریڈی نے متحدہ آندھرا تحریک کی عملاً قیادت کی ہے۔ رچہ بنڈہ پروگرام کے دوران چیف منسٹر کے تلنگانہ اضلاع میں دوروں کی مخالفت کرتے ہوئے راجندر نے کہا کہ مخالف تلنگانہ چیف منسٹر کو تلنگانہ اضلاع میں قدم رکھنے کا حق نہیں ہے۔ تلنگانہ عوام دورہ کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ تلنگانہ عوام کے جذبات کو مجروح کرنے والے چیف منسٹر کس طرح تلنگانہ کا دورہ کرسکتے ہیں۔