محبوب نگر 26 مارچ (سیاست نیوز) رشوت اور سازشی سیاست کے موضوع پر تلگودیشم پارٹی کی جانب سے مستقر محبوب نگر کے اسٹیڈیم گراؤنڈ میں ایک زبردست پرجا گرجنا منعقد کیا گیا۔ تلگودیشم سربراہ این چندرابابو نائیڈو شہر کی اہم شاہراہوں سے گزرتے ہوئے ایک زبردست ریالی کی قیادت کرتے ہوئے جلسہ گاہ پہونچے۔ ان کے ہمراہ ریاستی بی سی ویلفیر اسوسی ایشن کے صدر آر کرشنیا موجود تھے۔ تلگودیشم پارٹی کے اہم قائدین ٹی ناگیشور راؤ، اروند کمار گوڑ، لوتکو پلی نرسمہلو اور ایرا بلی دیاکر راؤ بھی ان کے ساتھ تھے۔ ضلع کے سابق ٹی ڈی پی ارکان اسمبلی ریونت ریڈی، دیاکر ریڈی، آر چندرشیکھر ریڈی نے چندرابابو نائیڈو کا شہر کے باہر جاکر استقبال کیا اور زبردست مجمع کے ساتھ انھیں جلسہ گاہ لے آئے۔ اسٹیڈیم میدان کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ تمام مذاہب کے قائدین نے چندرابابو نائیڈو کا اپنے اپنے طرز پر استقبال کیا۔ چندرابابو نائیڈو نے این ٹی آر کے مجسمہ پر پھول مالا چڑھائی۔ جلسہ میں ایک تلگودیشم کارکن این ٹی آر کے لباس میں اچانک نمودار ہوتے ہوئے شرکاء کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ این چندرابابو نائیڈو نے اپنے خطاب میں کہاکہ علیحدہ تلنگانہ کی ترقی اور تمام طبقات کے ساتھ انصاف صرف تلگودیشم سے ممکن ہے۔ اُنھوں نے عوام کی کثیر تعداد کے بیچ اپنے اعلان کو دہرایا کہ بی سی طبقہ کے قائد کو ہی چیف منسٹر بنایا جائے گا۔ اُنھوں نے خطاب جاری رکھتے ہوئے کہاکہ تلگودیشم کبھی علیحدہ تلنگانہ کی مخالف نہیں رہی۔ 2009 ء میں ہی ہم نے مرکزی حکومت کو مکتوب روانہ کردیا تھا۔ تقریباً 5 سال تک اس کو التواء میں رکھ کر کانگریس نے عین انتخابات سے قبل جو اعلان کیا وہ بڑی سازش ہے۔ میں آندھرائی علاقہ کے ساتھ انصاف کے لئے لڑرہا ہوں جبکہ ہمارے ارکان پارلیمنٹ نے تلنگانہ کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ جلسہ کی صدارت صدر ضلع ٹی ڈی پی بی نرسمہلو نے کی۔ بابو نے مزید کہاکہ ہمارے دور اقتدار میں ضلع میں کئی ترقیاتی کام کئے گئے۔ جورالا پراجکٹ کے لئے 6000 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے۔ فلاحی اسکیمات کی عمل آوری اور پسماندہ طبقات کی ترقی کو تلگودیشم نے ہمیشہ ترجیح دی۔ ہر طبقہ کے افراد کو نمائندگی کیلئے عہدے دیئے گئے۔ بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے وینکٹیا کو ضلع پریشد چیرمین بنایا گیا۔ حیدرآباد کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ ہائی ٹیک سٹی، آؤٹر رنگ روڈ، ایرپورٹ اور سائبرآباد کا قیام تلگودیشم کی مرہون منت ہے۔