تلنگانہ کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے موثر اقدامات

نظام آباد میں ہریتا ہرم سے متعلق جائزہ اجلاس سے ریاستی وزیر جوگو رامنا کا خطاب
نظا م آباد :27؍جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو تلنگانہ کو سرسبز و شاداب کی حیثیت سے تبدیل کیلئے کوشاں ہیں جس کی وجہ سے تلنگانہ ہریتا ہرم پروگرام کو باوقار طور پر انجام دینے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیںاور پودوں کی شجرکاری اور اس کے تحفظ اور جنگلات کی کشادگی کیلئے اقدامات کریں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر جنگلات و پسماندہ طبقات جوگورامنا ضلع پریشد ہال میں تلنگانہ ہریتا ہرم پر محکمہ جنگلات و دیگر محکمہ جات کے عہدیدار کے علاوہ اراکین اسمبلی، ایم ایل سیز اس اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر مسٹر جو گورامنا نے کہا کہ ریاستی حکومت 3تا 10 جولائی تک ہریتا ہرم سرسبز و شاداب پروگرام کا آغاز کررہی ہے آنے والے تین سالوں میں 230 کروڑ پودوں کی شجرکاری کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ اس سال ضلع میں 3.35 کروڑپودوں کی افزائش کا منصوبہ کیا گیا ہے اور ان پودوں کی افزائش کیلئے اب تک 165 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ضلع میں شروع کردہ اس پروگرام کی کامیابی کیلئے تمام محکمہ جات کے عہدیداروں کے تعاون ناگزیر قرار دیا۔ محکمہ کے عہدیدار اپنے اپنے دفاتر کے علاوہ دیگر مقامات پنچایت راج، آراینڈ بی کی سڑکوں پر پودوں کی شجرکاری اور ہر دیہات میں 40 لاکھ پودوں کی شجرکاری کیلئے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو 33 فیصد جنگلوں کی کشادگی کیلئے فیصلہ کیا ہے اس پروگرام کی کامیابی کیلئے تحریک چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام دیہاتوں اس پروگرام کو کامیاب کرنے کی صورت میں نتائج حاصل ہوں گے ۔ دیہی سرپنچ اپنے اپنے دیہاتوں میں کمیٹیوں کے ذریعہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے میونسپالیٹیز، کارپوریشن کے علاقوں میں ملازمین، رضاکارانہ تنظیم اور دیگر طبقات کا تعاون حاصل کریں اور ایک ہفتہ میں اس پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے منصوبہ بند طریقہ سے کام کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ مسٹر جوگو رامنا نے کہا کہ کاغذات اور رپورٹ کے بجائے بنیادی طور پر کام کریں تو بہتر ہوگا۔ اس موقع پر ضلع کے وزیر مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں20تا 30سال سے محکمہ جنگلات کے اراضیات پر کاشت کی جارہی ہے اور ان کی رسید کو حاصل کرلینے کی افواہوں کو غلط قرار دیتے ہوئے کسانوں کو تشویش میں مبتلا نہ رہنے کی خواہش کی۔ حکومت کی جانب سے شروع کئے جانے والے اس پروگرام کی کامیابی کیلئے تمام افراد کا تعاون ناگزیر قرار دیتے ہوئے سرکاری ملازمین 1700کالج میں شجرکاری کرنے اور ہر شخص 17 پودے کی شجر کاری کرنے کی صورت میں پروگرام کامیاب ہوگا۔ سرکاری دفاتر میں شجرکاری کے بعد اس کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کریں ۔ ضلع میں جنگلوں کی کمی کے باعث موسم میں تبدیلی ہوئی ہے اور اس کا اثر بارش پر ہورہا ہے اور بارش میں کمی ہورہی ہے جبکہ ورنگل، کھمم، عادل آباد، کریم نگر میں زبردست بارش ہورہی ہے اس کی وجہ یہاں کے ماحولیات اور جنگلوں کی وجہ ہے ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی یلاریڈی اے رویندریڈی نے کہا کہ ہریتا ہرم کی کامیابی کیلئے پنچایت راج اور آراینڈ اور قومی شاہرائوں پر شجرکاری کرتے ہوئے اس کے تحفظ کیلئے اقدامات کریں۔ رکن اسمبلی نظا م آباد رورل باجی ریڈی گوردھن نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے عہدیدار ان کی اراضیات پر کاشت کرنے والے کسانوں کواراضیات واپس کردینے کی خواہش کررہے ہیں جبکہ ان کے پاس پٹہ دار پاس بک ہے اس خصوص میں سنجیدہ اقدامات کرنے کی وزیر جنگلات جوگو رامنا سے خواہش کی۔ رکن اسمبلی بالکنڈہ نے پروگرام کی کامیابی کیلئے شجرکاری اور پودوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے کی خواہش کی۔ رکن اسمبلی نظام آباد اربن گنیش گپتانے کہا کہ تلنگانہ کے سرسبز و شاداب کیلئے چیف منسٹر نے سنگا پور کے دورہ کے موقع پر یہاں کے حالات کو دیکھ کر اس پروگرام کا آغاز کیا ہے اس موقع پر کانگریس کی رکن قانون ساز کونسل شریمتی آکولہ للیتا نے کہا کہ ماحولیات پر قابوپانے کیلئے آلودگی کو دور کرنے کیلئے پارٹیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تحریک کے طور پر شجرکاری کریں اور پودوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کریں۔ اس پروگرام میں رکن اسمبلی آرمور جیون ریڈی، ایم ایل سی وی جی گوڑ ، صدرنشین ضلع پریشد دفعدار راجو، چیف کنزرویٹر محکمہ جنگلات مسٹر ایس کے سنہا، اڈیشنل جوائنٹ کلکٹر راجہ رام، سی ای او موہن لال بھی موجود تھے۔