میدک میں کانگریس امیدوار کی کامیابی کا ادعا ، ایم ایل سی فاروق حسین کا بیان
میدک ۔ /9 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) چیف منسٹر نے حکومت کے 100 دن مکمل کرلئے لیکن انتخابی منشور کو بر فدان کی نذر کرتے ہوئے تمام وعدوں سے منحرف ہوگئے ۔ 100 دنوں میں 1000 سے زائد کسانوں نے خودکشی کرلی ، جناب محمد فاروق حسین ایم ایل سی و سابق چیرمین اوقاف بورڈ نے میدک کے نامہ نگار مسٹر محمد فاروق حسین سے بات چیت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے صدر آل انڈیا کانگریس کمیٹی یو پی اے چیرپرسن کی جذبہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام سونیا گاندھی کی مرہون منت ہے ۔ انہوں نے حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کی حرکیاتی خاتون قائد محترمہ سنیتا لکشما ریڈی کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا مقابلہ صرف ٹی آر ایس ہی سے ہے ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھاجپا سے دوبارہ بھاجپا کا سفر اب جگاریڈی کو گھر تک پہونچا دے گا ۔ کہا کہ موصوف کی سیاسی زندگی بھاجپا سے شروع ہوئی اور بھاجپا پر ہی ختم ہوگی ۔ انہوں نے کے سی آر پر الزام لگایا کہ مسٹر کے سی آر تلگودیشم اور کانگریس میں شامل بڑے قائدین کو ذریعہ فون دعوت دیتے ہوئے اپنی پارٹی میں شامل کرتے رہے ہیں ۔ اسی طرح اسمبلی و ٹاؤن سطح سے لیڈرس بھی سابق کونسلرس ، موجودہ کونسلرس کو اپنی طرف راغب کرتے آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگر یس کے سامنے تلگودیشم کا احیاء عمل میں آیا چند سالوں میں صفایا ہوگیا ۔ اسی طرح ٹی آر ایس محض ایک تحریک بن کر ابھری اور حکومت بنانے میں عوام کو بے وقوف بناکر کامیابی حاصل کرلی لیکن اس پارٹی کا صفایا بھی بہت جلد ہوجائے گا ۔ مسٹر فاروق حسین نے بھاجپا کے قومی قائد امیت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی ریاست تلنگانہ میں نہ تنہا حکومت قائم کرسکتے ہیں اور نہ تلگودیشم سے اتحاد پیدا کرکے حکومت بناسکتے ہیں ۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ صدر آل انڈیا کانگریس سونیا گاندھی نے سیما آندھرا میں پارٹی کے نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی تلنگانہ ریاست کے وعدہ کو عملی جامہ پہنادیا ۔