حکومت کے خلاف اپوزیشن کی منصوبہ بندی سراسر غلط، بانسواڑہ میں جلسہ ، چیف منسٹر کا خطاب
نظام آباد:3 ؍ اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو ضلع نظا م آباد کے بانسواڑہ حلقہ کے نما پور میں مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد عوام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت گذشتہ 20 ماہ رات دن جدوجہد کرتے ہوئے آبی پراجیکٹوں کو ری ڈیزائنگ کرتے ہوئے اس خصوص میں اسمبلی میں پائور پریزنٹیشن کرتے ہوئے اپوزیشن کی رائے حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو اپوزیشن رائے دئے بغیر اسمبلی سے چلے گئے جو سراسر غلط ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کا اسمبلی سے باہر حکومت کے خلاف منصوبہ بند سازش کے تحت احتجاج کرنا سراسر غلط ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی انتخابات، گریٹر حیدرآباد، ورنگل، کھمم میں میونسپلٹی انتخابات میں خوفناک شکست کے بعد ہی یہ اپنی حرکتوں سے باز بھی نہیں آئے۔ اپوزیشن پارٹیوں کو عوامی خدمت کا جذبہ نہ ہونے کی وجہ سے ہی حکومت کیخلاف کیچڑ اچھال رہے ہیں کوئی بھی مخالفت کرے یا نہ کرے حکومت اپنے منصوبہ کے تحت کام کرے گی اور ہر سال 25 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے تلنگانہ کی ایک کروڑ اراضی کو سیراب کا پانی فراہم کرے گی ۔ آبی سہولتیں اور برقی کی سربراہی میں حکومت اپنے عزائم کی تکمیل کی طرف گامزن ہے۔ 30 سال کے برقی دشواریوں کو حل کرنے کا اعزاز حکومت کو حاصل ہے۔ برقی شعبہ کو 9 گھنٹے برقی سربراہ کیا جارہا ہے۔ اسی جذبہ کے تحت 2019 ء تک 24 گھنٹے تھری فیز برقی سربراہ کیا جائیگا۔ مسٹر چندر شیکھر رائو نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی سے زیادہ مقدس مقام اور کچھ نہیں ہے۔ یہاں پر اپنی رائے پیش کئے بغیر ہی اپوزیشن جماعتیں اسمبلی سے باہر طرح طرح کے الزامات کررہی ہے ان چیزوں کو خیرآباد کرتے ہوئے حکومت کا ساتھ دے تو بہتر ہوگا۔ ریاست کو قرضوں کے بوجھ کو روکنے کا اعزاز بھی اپوزیشن سے حاصل ہوتاہے۔ ریاستی حکومت امکنہ جات کی تعمیر کیلئے12 ہزار کروڑ روپئے قرض حاصل کرتے ہوئے 2لاکھ مکانات کی تعمیر کا عزم کیا ہے اور نئی اسمبلی کی تعمیر کیلئے بھی حکومت منصوبہ بند ہے۔ خشک سالی سے نمٹنے کیلئے مشن بھاگیرتا ہی واحد راستہ ہے۔ نظام آباد ضلع کو آبی سہولتیں فراہم کیلئے کالیشور م سے نظام ساگر کو پانی منتقل کے ذریعہ ہی نظام آباد ضلع کی آبی سہولتیں کی تکمیل کی جائے گی۔کئی سالوں کے جدوجہد کے بعد تلنگانہ حاصل کیا گیا۔ چیف منسٹر نے بانسواڑہ حلقہ کیلئے بھی کئی اعلانات کیا۔ بیرکور، ورنی، کوٹگیر منڈلوں کی ترقی کیلئے فی کس 25لاکھ روپئے کا اعلان کیا ۔ ورنی حلقہ کے 76 گرام پنچایتوں کیلئے 15لاکھ روپئے منظور کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت اقتدار کے حصول کے بعد تلنگانہ کی عوام کو ہر سہولت پہنچانے کیلئے کوشاں ہے۔ وظائف،چاول کی سربراہی کے علاوہ دیگر سہولتیں فراہم کیا جارہا ہے۔ وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی کی خواہش پر کوٹگیر میں اقلیتی اقامتی اسکول کے قیام کا اعلان کیااور بانسواڑہ حلقہ میں چیک ڈیم کے علاوہ مزید ایک کروڑ روپئے منظور کرنے کا بھی اعلان کیا۔ اس موقع پر وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی کی جانب سے بانسواڑہ حلقہ کیلئے خصوصی فنڈس منظور کرنے پر اظہار تشکر کیا۔ جلسہ میں وزیرانڈومنٹ اندرا کرن ریڈی،خصوصی مشیر برائے حکومت تلنگانہ ڈی سرینواس، اراکین پارلیمنٹ کے کویتا، بی بی پاٹل، صدرنشین ضلع پریشد دفعدار راجو، ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیتا رانابھی موجود تھے۔