تلنگانہ میں فرقہ پرستوں کیلئے کوئی جگہ نہیں

نظام آباد۔/23 اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد لوک سبھا ٹی آر ایس امیدوار مسز کے کویتا نے آج نظام آباد ٹاؤن میں مختلف مقامات پر انتخابی مہم چلاتے ہوئے ادعا کیا کہ تلنگانہ ریاست کی پہلی حکومت ان ہی کی پارٹی تشکیل دے گی۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام بخوبی واقف ہیں کہ نئی ریاست کی تشکیل کے واحد نکاتی پروگرام کے تحت ہی ٹی آر ایس کا قیام عمل میں آیا تھا اور ٹی آر ایس کی قیادت میں ہی اس علاقہ کی ہمہ جہت ترقی اور عوام کی بہبود ممکن ہے۔ ٹی آر ایس کی عوامی مقبولیت سے آج سبھی پارٹیاں بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اب کسی کی شعبدہ بازی کارگر ثابت ہونے والی نہیں ہے اور نہ ہی کسی کا داؤ چلنے والا ہے۔ گاؤں گاؤں، قریہ قریہ صرف تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی لہر ہے۔ مسز کویتا نے کہا کہ ریاست تقسیم ہوجانے کے باوجود بھی آندھرائی لوگ تلنگانہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے پون کلیان کی نریندر مودی کے ہمراہ نظام آباد

کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ والوں نے میگا اسٹار (چرنجیوی) اور پاور اسٹار (پون کلیان) دونوں کو ہی یہ جتلادیا کہ ان کا جادو یہاں چلنے والا نہیں ہے۔ یہاں کا ہر فرد اپنے میںایک اسٹار ہے۔ مسز کویتا نے کہا کہ اب وہ دور نہیں رہا کہ مسلمانوں کو فرقہ پرست طاقتوں سے ڈراکر ان کے ووٹ حاصل کئے جائیں۔ تلنگانہ میں کوئی فرقہ پرست طاقت سر ابھار نہیں سکتی۔ اگر کوئی نریندر مودی یا کسی سے ڈرانا چاہتا ہے تو ان سے کہہ دیجئے کہ ہمارے ساتھ کے سی آر ہیں۔ ٹی آر ایس کے ہوتے ہوئے فرقہ پرستی نہیں پنپ سکتی۔ مسلمان بھائی بھی ہمارے ساتھ علحدہ ریاست کی تحریک میں شامل رہے ہیں اور کل اقتدار میں بھی ان کی ساجھے داری رہے گی۔ نظام آباد اربن اسمبلی حلقہ کے ٹی آر ایس امیدوار مسٹر بی گنیش گپتا نے کہا کہ وہ جہاں بھی جارہے ہیں کہ ان کا والہانہ استقبال کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ کے قیام کیلئے ٹی آر ایس قیادت اور قائدین کی قربانیوں اور ان کے جذبہ سے لوگ واقف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دوسری پارٹیاں بوکھلاہٹ کا شکار ہورہی ہیں اور رائے دہندوں کو راغب کرنے مختلف حربے اختیار کررہی ہیں۔ مسز کویتا نے آج بار اسوسی ایشن پہنچ کر وکلاء برادری سے ملاقات کی اور پارٹی کی تائید کرنے کی خواہش کی۔ اس موقع پر مسرز عبدالرحیم سیفی، نوید اقبال، سرجیت سنگھ ٹھاکر اور دوسرے بھی موجود تھے۔