تلنگانہ میں ضلع محبوب نگر کو عدم نمائندگی

محبوب نگر /3 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نئی ریاست تلنگانہ کی پہلی کابینہ میں ضلع محبوب نگر کو نمائندگی نہ ملنے پر ٹی آر ایس کیڈر اور عوام میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ۔ ایک طرف زبردست جوش و خروش کے ساتھ تلنگانہ کا استقبال کیا جارہا تھا تو دوسری ضلع کے عوامی حلقوںمیں ضلع کو کابینہ میں جگہ نہ ملنے کا تذکرہ عام تھا ۔ 20 برسوں سے جب بھی ریاستی حکومت کی کابینہ تشکیل پاتی تھی تو پہلی فہرست میں ہی ضلع کو نمائندگی ملتی تھی ۔ حالیہ انتخابات میں ضلع سے ٹی آر ایس کے 7 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے چنانچہ ضلع سے کم از کم 2 ایم ایل ایز کو کابینہ میں شامل کرنے کی توقع کی جارہی تھی ۔ حلقہ اسمبلی کولاپور سے مسلسل 5 مرتبہ منتخب ہونے والے جوپلی کرشنا راؤ کا نام کابینہ کی پہلی فہرست میں شامل ہونے کی سبھی کو توقع تھی ۔ علاوہ ازیں جڑچرلہ کے رکن اسمبلی لکشما ریڈی اور محبوب نگر کے ایم ایل اے سرینواس گوڑ کی بھی کابینہ میں شمولیت کی توقع تھی ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ پارٹی سربراہ کے سی آر نے جوپلی کرشنا راؤ اور سرینواس گوڑ کو کابینہ میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ لیکن فہرست وزارت میں ان کا نام شامل نہ ہونے سے پارٹی کیڈر اور عوام میں بھی مایوسی دیکھی گئی ۔ کولاپور کے ایم ایل اے جوپلی کرشنا راؤ حلف برداری کے موقع پر حیدرآباد میں مقیم تھے اور ان کے حامی کولاپور میں بحیثیت وزیر ان کا استقبال کرنے کی تیاری میں تھے تاہم انہیں ماوسی کا سامنا کرنا پڑا ۔ ٹی آر ایس ذرائع کے مطابق کابینہ کی اگلی توسع میں ان کو نمائندگی ملنے کی قومی توقع ہے ۔