جمی کنٹہ میں منعقدہ اجلاس سے ریاستی وزیر ایٹالہ راجندر کا خطاب
جمی کنٹہ ۔ یکم ؍ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تعلیمی شعبہ کو حکومت تلنگانہ اولین ترجیح دے رہی ہے اور سرکاری اسکولوںکو حکومت بند ہونے نہیں دے گی ۔ ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ و سیول سپلائز ایٹالہ راجندر نے جمی کنٹہ میں کل شام سرکاری اسکولوں کو مستحکم و بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر حضورآباد حلقہ اسمبلی کے اساتذہ کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے کہا کہ زرعی شعبہ کے بعد کا شعبہ تعلیمی شعبہ ہے اس کے لئے 36 ہزار کروڑ روپئے تنخواہیں و دیگر اخراجات اور تعلیمی شعبہ کی ترقی کے لئے خرچ کئے جا رہے ہیں ۔ سرکاری اسکولوں میں طلبا کی گھٹتی تعداد سے اساتذہ برادری میں اسکولوں کے بند ہونے کا خدشہ پایا گیا ۔ لیکن اسکولوں کو بند نہیں کیا جائیگا ۔ طلبہ کی تعداد کے اضافہ کے لئے سعی کرنے فی زمانہ انگریزی میڈیم تعلیم پر بڑھتا رجحان کو دیکھتے ہوئے کئی سرکاری مدارس میں بناء منظوری کے انگریزی میڈیم اسکولوں کو قائم کیا اور اسکولوں کے تحفظ کے لئے کوشش کی گئی ۔ حکومت تلنگانہ کے قیام کے بعد کئی ایک خانگی اسکولس بند ہوچکے ۔ ضرورت پڑھنے پرگلشر گروکولاس کو جس میں 300 طلبا ء استفادہ کرسکے ۔حکومت آئندہ تعلیمی سال سے شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اس موقع پر انچارج ضلع تعلیمی عہدیدار وینکٹیشورلو نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کے تعلیمی معیار میں فروغ ہوا ہے جہاں پر اساتذہ کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں ایسے مقام پر ودیا والینٹرس کا تقرر کیا گیا ۔ اس اجلاس میں ورنگل کے ڈی ای او نارائن ریڈی ‘ جمی کنٹہ ایم ای او وی سرینواس ‘ جمی کنٹہ نگر پنچایت چیرمین پی رمیش ‘ امداد باہمی انجمنوں کے ریاستی صدر راجیشور راؤ و دیگر نے شرکت کی ۔