خانگی اسکولس 10 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ ، حکومت یکم جون سے آغاز کی خواہاں
شدید دھوپ کے پیش نظر اولیائے طلبہ پریشان حال
حیدرآباد۔30مئی(سیاست نیوز) ریاست میں اسکولوں کی کشادگی کی مسائل کا شکار ہوتی جا رہی ہے اور اب تک اس بات کو قطعیت نہیں دی جا سکی ہے کہ اسکولوں کی کشادگی کے سلسلہ میں حکومت کے احکامات پر عمل آوری کی جائے گی یا خانگی اسکولوں کی جانب سے اپنے طور پر فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اسکولوں کی کشادگی کی تاریخ سے متعلق تاحال کوئی وضاحت نہ کئے جانے کے باعث ریاست کے 13ہزار خانگی اسکولوں کے ذمہ داروں نے اپنے طور پر فیصلہ کرتے ہوئے گرمائی تعطیلات میں 10جون تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ تعلیمی کلینڈر کے مطابق یکم جون کو اسکولوں کی کشادگی عمل میں لائی جانی ہے لیکن شہر اور اضلاع میں گرمی کی شدت میں ہونے والے اضافہ اور لو کے سبب اولیائے طلبہ و سرپرستوں کے علاوہ اسکولوں کے ذمہ داروں نے بھی گرمائی تعطیلات میں توسیع دینے کے متعلق غور کرنا شروع کردیا تھا اور اب تلنگانہ مسلمہ اسکولوں کے ذمہ داروں کی تنظیم کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ان کی تنظیم سے منسلک 13ہزار اسکولوں کے ذمہ داروں نے گرمائی تعطیلات میں 10 جون تک کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلہ کا مقصد طلبہ ‘ اولیائے طلبہ اور اساتذہ کو راحت فراہم کرنا ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے یکم جون کو اسکولوں کی کشادگی کا مقصد 2جون کو یوم تاسیس تلنگانہ کے موقع پر اسکولو ںمیں پرچم کشائی انجام دینا ہوتا ہے اور اس موقع پر طلبہ کی تعداد موجود رہے اسی لئے حکومت کی جانب سے یکم جون کو اسکولو ںکی کشادگی عمل میں لائی جا رہی ہے جبکہ ٹی آر ایس ایم اے سیکریٹری مسٹر وائی یادگیری نے بتایا کہ ان کی تنظیم سے وابستہ اسکولوں نے 10 جون تک اسکولوں میں جاری گرمائی تعطیلات کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور 11جون سے اسکولوں کی کشادگی عمل میں لائی جائے گی۔انہو ںنے بتایا کہ جو تعطیلات اضافہ ہورہی ہیں ان کی پابجائی کیلئے دوسرے ہفتہ یا اختیاری تعطیلات کے دن اسکولوں میںکام کا دن رکھا جائے گا۔ ٹی آر ایس ایم اے کی جانب سے کئے گئے اس اعلان سے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات کو اختلاف ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اسکولوں کی کشادگی عید الفطر کے بعد ہی کی جائے کیونکہ 11 جون سے کشادگی کی صورت میں آئندہ ایک ہفتہ کے دوران شب قدر جمعۃ الوداع اور دیگر اختیاری تعطیلات ہوا کرتی ہیں اور پھر عید الفطر کی بھی تعطیلات ہوتی ہیں اسی لئے یکم جون کو ہونے والی اسکولوں کی کشادگی کو حسب معمول رکھتے ہوئے جمعہ تک اسکول چلانے کا اقلیتی اسکولوںکے ذمہ داروں کا منصوبہ ہے۔ جناب سید آصف قائد ٹی آر ایس ایم اے نے کہا کہ انہیں تنظیم کے فیصلہ سے اختلاف نہیں ہے لیکن ماہ رمضان المبارک کے سبب اساتذہ کو تنخواہوں کی اجرائی کے عمل میں تاخیر ہوگی اسی لئے اقلیتی اسکولوں کے ذمہ داروں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ابتدائی 4یوم کے دوران اسکول جاری رکھیں گے اورپھر گرمائی و عید کے تعطیلات کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا ۔ انہو ں نے بتایا کہ ریاست بھر میں 4000 سے زائد اقلیتی اسکول موجود ہیں جن میں اقلیتی طلبہ کی قابل لحاظ آبادی ہے۔ اسکولوں کی کشادگی کے سلسلہ میں حکومت اور محکمہ تعلیم کی جانب سے جب تک واضح ہدایات جاری نہیں کی جاتی اس وقت تک عوام میں بے چینی برقرار رہے گی اسی لئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے فوری اس سلسلہ میں وضاحت کی جانی چاہئے کہ ریاست میں اسکولوں کی کشادگی اور گرمائی تعطیلات میں اضافہ کیا جائے گا یا نہیں۔ بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کے علاوہ اسکولوں اور اولیائے طلبہ کی جانب سے بھی حکومت کو متعدد نمائندگیاں کی جاچکی ہیں لیکن تاحال حکومت کی جانب سے اس مسئلہ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔