تلنگانہ میں آندھرائی تسلط کو برقرار رکھنے چندرا بابو کی سازش

حیدرآباد۔ /11اکٹوبر، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی سمن نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ میں پانی اور کوئلہ کی دستیابی کے باوجود نئے برقی پراجکٹس کا آغاز نہیں کیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمن نے کہا کہ تلنگانہ کیلئے برقی مسائل پیدا کرنے والے چندرا بابو نائیڈو پارٹی قائدین کو حکومت کے خلاف بس یاترا کیلئے اُکسارہے ہیں۔ انہوں نے تلگودیشم قائدین کی بس یاترا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی تنقیدوں کا عوام پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ تلگودیشم پارٹی آندھرائی جماعت ہے اور اس کے قائدین نے ہمیشہ ہی تلنگانہ کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں آندھرائی تسلط کو قائم رکھنے کیلئے چندرا بابو نائیڈو سازش کررہے ہیں۔ سمن نے کہاکہ تلگودیشم کی مخالف تلنگانہ پالیسیوں سے عاجز آکر تلگودیشم کے ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں جس سے چندرا بابو نائیڈو بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، اپنے ارکان اسمبلی کو ٹی آر میں شمولیت سے روکنے کیلئے بس یاترا کا آغاز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم قائدین کو بس یاترا کے بجائے چندرا بابو نائیڈو کی قیامگاہ کے روبرو دھرنا منظم کرنا چاہیئے کیونکہ تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کیلئے وہی ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم قائدین چندرا بابو نائیڈو سے اس بات کا مطالبہ کریں کہ وہ برقی کے شعبہ میں تلنگانہ کو اس کی حصہ داری کے مطابق برقی سربراہ کرتے ہوئے حکومت سے تعاون کریں۔ سمن نے تلگودیشم قائدین سے سوال کیا کہ تلنگانہ کو برقی سے محروم کرنے کیلئے کیا چندرا بابونائیڈو ذمہ دار نہیں ہیں۔ انہوں نے یاد دلایاکہ برقی شرحوں میں اضافہ کے خلاف جب تلنگانہ کے کسانوں نے احتجاج کیا تھا تو چندرا بابو نائیڈو حکومت نے فائرنگ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور تلگودیشم کسانوں سے جھوٹی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اپنا موقف مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ سمن نے کہاکہ دیگر شعبوں کو برقی کی کٹوتی کے ذریعہ تلنگانہ حکومت زرعی شعبہ کا تحفظ کرے گی اور فصلوں کو نقصان سے بہر صورت بچایا جائے گا۔